بھارت کے مشرقی شہر بھوبنیشور میں اتوار کے روز ایک مذہبی تہوار کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم تین افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے، حکام نے تصدیق کی ہے۔
ریاست اڑیسہ کے پولیس ڈائریکٹر جنرل وائی بی کھرانیہ نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ
’واقعے میں 3 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 6 افراد زخمی ہیں، تاہم ان میں سے کوئی بھی شدید زخمی نہیں اور تمام افراد خطرے سے باہر ہیں۔“
یہ واقعہ علی الصبح اس وقت پیش آیا جب ہزاروں ہندو عقیدت مند پوری میں ہونے والے سالانہ رتھ یاترا (رتھ جلوس) میں شریک ہونے کے لیے جمع ہوئے۔
ایک اعلیٰ انتظامی افسر نے بتایا کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہجوم قابو سے باہر ہوگیا، تاہم انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کیونکہ وہ میڈیا سے بات کرنے کے مجاز نہیں تھے۔
دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک بھارت میں بڑے ہندو مذہبی اجتماعات کے دوران بھگدڑ کے واقعات معمول کی بات ہیں، کیونکہ تنگ جگہوں پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو جاتے ہیں اور اکثر حفاظتی ہدایات کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
رواں سال جنوری میں بھی اسی نوعیت کا ایک المناک واقعہ پیش آیا تھا، جب اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں ’مہا کمبھ میلہ‘ کے دوران علی الصبح بھگدڑ میں کم از کم 39 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل بھارتی شہر احمد آباد میں ’رتھ یاترا‘ کے دوران 3 ہاتھی بے قابو ہوگئے تھے۔
احمد آباد میں ہونے والی مذہبی تقریب اس وقت شدید بدنظمی کا شکار ہوگئی جب جلوس میں شامل 18 ہاتھیوں میں سے 3 بدک گئے، روایتی انداز میں نکالے گئے اس جلوس میں شامل دیوہیکل ہاتھیوں کے بے قابو ہونے سے وہاں موجود لوگ خوف زدہ ہوگئے، بے قابو ہاتھی کو انجیکش لگا کر قابو میں کیا گیا تھا۔