اوڈیشہ کے پُری ضلع میں واقع گُنڈیچا مندر کے پاس ایک مذہبی تقریب کے دوران افسوسناک حادثہ ہوا ہے۔ یہاں اتوار کو سالانہ جگن ناتھ یاترا کے دوران ساردھا بلی میں بھگدڑ مچ گئی جس میں کم سے کم 3 عقیدت مندوں کی موت ہو گئی جبکہ 50 دیگر افراد زخمی ہو گئے۔ یہ حادثہ صبح قریب 4 بجے پیش آیا جب سینکڑوں عقیدت مند مندر کے قریب جمع ہوئے تھے۔
’امر اُجالا‘ کی خبر کے مطابق پُری کے ضلع مجسٹریٹ سدھارتھ ایس سوین نے بتایا کہ واقعہ میں زخمی لوگوں کو قریب کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جن میں 6 کی حالت سنگین ہے۔ مہلوکین کی شناخت بسنتی ساہو (بولا گڑھ)، پریم کانت موہنتی اور پرواتی داس (دونوں بالی پٹنا باشندہ) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ کے مطابق واقعہ کی جانچ شروع کر دی گئی ہے اور انتظامیہ حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے۔ بھیڑ کو قابو کرنے اور زخمیوں کو راحت پہنچانے کے لیے اضافی سلامتی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ کے پاس پہلے سے ہی کافی بھیڑ جمع تھی۔ لیکن وہاں پر اچانک دو ٹرکوں کے گھسنے کی کوشش کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔ تنگ جگہ، مبینہ طور پر پولیس کی کم تعداد میں موجودگی اور رتھوں کے پاس بکھرے ہوئے تاڑ کے لٹھوں کی وجہ سے حالات خراب ہو گئے۔
بھگدڑ کے اس واقعہ پر اوڈیشہ حکومت نے فوری کارروائی کی اور وزیر قانون پرتھوی ہری چندن نے حادثہ پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کرانے کا اعلان کیا تاکہ حادثے کی اصل وجہ کا پتہ لگایا جا سکے۔ وزیر نے اس بھگدڑ کے لیے ذمہ دار لوگوں کے خلاف مکمل جانچ اور مناسب کارروائی کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’حادثے میں تین لوگوں کی موت سے کافی غمزدہ ہوں، ہم مکمل جانچ کریں گے اور ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جن کی لاپروائی سے یہ افسوسناک حادثہ پیش آیا۔‘‘
واضح رہے کہ یہ واقعہ پُری میں اس ہیلتھ ایمرجنسی کے ٹھیک ایک دن بعد پیش آیا ہے جس میں کم سے کم 750 عقیدت مند تھکاوٹ اور بھاری بھیڑ کی وجہ سے بے ہوش ہو گئے تھے۔ محکمہ صحت کے افسروں کے مطابق واقعہ کے بعد 230 سے زیادہ عقیدت مندوں کو آئی ڈی ایچ میں بھرتی کرایا گیا۔ بھاری تعداد میں عقیدت مندوں کے بے ہوش ہو جانے کی وجہ سے قریب 520 دیگر کو علاج کے لیے ضلع صدر اسپتال (ڈی ایچ ایچ) میں منتقل کر دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔