مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے بعد بھی کئی معاملات پر کشیدگی برقرار ہے۔ ادھر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ یعنی 27 جون کو ایک بار پھر ایران کو دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران نے یورینیم کی افزودگی جاری رکھی تو امریکہ بغیر کسی سوال کے اس پر دوبارہ بمباری کرے گا۔
وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے ایران کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ شروع نہ کرنے کے لیے بین الاقوامی معائنے پر رضامند ہو۔ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ مطالبہ کریں گے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی یا کسی اور ادارے کو معائنہ کرنے کا اختیار دیا جائے۔ اس پر ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو تعاون کرنا ہو گا۔
ڈونالڈ ٹرمپ کا یہ بیان ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی دھمکی کے ایک دن بعد آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی اڈوں تک رسائی حاصل ہے اور ضرورت پڑنے پر وہ کارروائی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے حملہ کیا تو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ خامنہ ای نے کہا کہ “ہم نے ان کے العدید ایئر بیس پر حملہ کیا اور اسے نقصان پہنچایا، جو کہ خطے میں امریکہ کے بڑے اڈوں میں سے ایک ہے۔ یہ امریکہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔” آپریشن مڈ نائٹ ہیمر کے ذریعے، امریکہ نے 22 جون 2025 کو ایران کے تین جوہری اڈوں فورڈو، نتانز اور اصفہان پر حملہ کر کے تباہ کیا تھا۔اور جس کے بعد ایران نے قطر کے العدید ایئر بیس پر میزائل داغے جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوگیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔