الیکشن کمیشن کے ذریعہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کچھ ریاستوں میں ’اسپیشل انٹنسیو ریویزن‘ (ایس آئی آر) یعنی ’خصوصی نظر ثانی‘ کرائے جانے کے اعلان پر کانگریس نے آج اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’ایس آئی آر‘ ایک خطرناک سازش ہو سکتی ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 24 جون 2025 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کر بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کا اعلان کیا ہے۔ اس عمل کے تحت الیکشن کمیشن ہر گھر جا کر شناخت اور رہائش سرٹیفکیٹ کی جانچ کے بعد سبھی اہل ووٹرس کو پھر سے نامزد کرے گا۔ آسان لفظوں میں کہیں تو الیکشن کمیشن موجودہ ووٹر لسٹ کو پوری طرح سے رد کر ایک نئی لسٹ بنانے جا رہا ہے۔‘‘
کانگریس نے اس معاملے میں اپنے 4 نکات پیش کیے ہیں، جو انتہائی اہم اور قابل غور ہیں۔ وہ نکات اس طرح ہیں:
-
یہ الیکشن کمیشن کا واضح اعتراف ہے کہ ہندوستان کی ووٹر لسٹ میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے… ٹھیک وہی بات جو کانگریس پارٹی اور حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی بار بار ثبوتوں کے ساتھ مہاراشٹر کی مثال میں کہتے آ رہے ہیں۔
-
لیکن ایس آئی آر ایک حل کی آڑ میں ایک خطرناک سازش ہے۔ اب لاکھوں ریاستی و مرکزی حکومت کے افسران یہ طے کریں گے کہ کس کے پاس درست دستاویز ہیں اور کس کے پاس نہیں، کون آئندہ بہار انتخابات میں ووٹ ڈال سکے گا اور کون نہیں۔ یہ عمل قصداً ووٹرس کو باہر کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
-
الیکشن کمیشن نے ووٹرس اور ان کے والدین کے یومِ پیدائش کی بنیاد پر پیدائش سرٹیفکیٹ کا پیچیدہ اور غیر فطری اصول بنایا ہے۔ یہ اصول منمانا، غیر موافق اور بہار کے تقریباً 8.1 کروڑ ووٹرس (وزارت برائے صحت و خاندانی فلاح کی نومبر 2019 کی رپورٹ کے مطابق) پر ایک بھاری بوجھ ہیں۔
-
الیکشن کمیشن نے 8 مارچ 2025 کو آدھار کے ذریعہ ووٹر لسٹ کی شفافیت کی تجویز رکھی تھی، جو کہ اپنی خامیوں کے باوجود ایس آئی آر سے کہیں بہتر اور فطری متبادل تھا۔ پھر الیکشن کمیشن نے اس تجویز کو چھوڑ کر اچانک 3 ماہ بعد ایس آئی آر کا اعلان کیوں کر دیا؟
کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا کے ذاتی ’ایکس‘ ہینڈل سے جاری کردہ اس بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’’مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ کو لے کر کانگریس پارٹی کے طویل مدت سے چلے آ رہے مطالبات کی کمیشن کے ذریعہ لگاتار مخالفت اور اس کے گزشتہ مشتبہ اقدام کو دیکھتے ہوئے بہار میں ایس آئی آر منصوبہ پر شبہ کرنا پوری طرح مناسب ہے۔ وہ بھی جب انتخابات سر پر ہیں۔‘‘ اس بیان کے ذریعہ کانگریس پارٹی نے بہار میں الیکشن کمیشن کے ایس آئی آر منصوبہ اور مستقبل میں دیگر ریاستوں میں اسے نافذ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سخت مخالفت کا اعلان کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔