صوبائی وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ نے بھی ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز، دواساز کمپنیوں، دکانداروں اور صارفین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ان ممنوعہ اشیاء سے گریز کریں تاکہ کسی قسم کے ممکنہ صحت خطرے سے بچا جا سکے۔
یہ ادویات مختلف دواساز کمپنیوں کی تیار کردہ تھیں اور ان میں جان بچانے والی دوا پیرسیٹامول سے لے کر انجیکشن، شربت، کیپسول اور یہاں تک کہ کاسمیٹک مصنوعات بھی شامل ہیں۔