سوشل میڈیا پر ’مسلمانوں کی نسل کشی‘ کی اپیل کرنے والے بی جے پی لیڈر کے خلاف معاملہ درج

AhmadJunaidJ&K News urduJune 23, 2025358 Views


خبریں

سنیچر کو کرناٹک کے بی جے پی لیڈرمنی کانت نریندر راٹھوڑکےفیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو میں وہ مسلم کمیونٹی کے خاتمے کی اپیل کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ‘لو جہاد’ کے ملزموں  کو بھی آٹھ دن کے اندر  ختم کرنے کی اپیل  کرتے نظر آ رہے ہیں۔

منی کانت نریندر راٹھوڑ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: کرناٹک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما منی کانت نریندر راٹھوڑ کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے مسلم کمیونٹی کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے پر معاملہ درج کیا گیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، سنیچر کو راٹھوڑ کے فیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو میں انہیں لمبانی زبان میں اشتعال انگیز تبصرہ کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں مسلم کمیونٹی کو ختم کرنے کی اپیل کی گئی ہے اور ‘لو جہاد’ کے ملزموں کو بھی آٹھ دن کے اندر ختم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

اخبار نے اس ویڈیو کی صداقت کی تصدیق کی ہے۔

معلوم ہو کہ ‘لو جہاد’ کی اصطلاح ہندو رائٹ ونگ کی تنظیمیں استعمال کرتی ہیں اور اسے حکومت یا عدالتوں نے تسلیم نہیں کیا ہے۔ اس اصطلاح کو اکثر ‘مسلم مخالف’ بیان بازی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

اس سلسلے میں سید علیم الٰہی نامی شخص نے سنیچر (31 مئی) کو کلبرگ سینٹرل پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔

منی کانت کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا (بی این ایس)کی دفعہ 196 (مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 197 (قومی یکجہتی کے لیے نقصاندہ الزام، دعوے)، 299 (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کام، جن کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا)، 351 (مجرمانہ دھمکی) اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کلبرگی پولیس کمشنر شرنپا ایس ڈی نے کہا، ‘راٹھوڑ نے مبینہ طور پر ایک اشتعال انگیز ویڈیو فیس بک پر اپلوڈ کیا ہے۔ ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور سزا کی حد کا تعین کرنے کے لیے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔’



0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...