کیا دہلی میں کانوڑ یاترا کے راستے پر گوشت اور مچھلی کی دکانیں بند نہیں ہوں گی؟

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 11, 2025357 Views


ایم سی ڈی ہاؤس میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا گیا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1957 کے تحت کانوڑ یاترا کے راستوں پر گوشت کی دکانیں بند کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

دہلی میں کانوڑ یاترا کے راستے پر گوشت کی دکانوں کو بند یا کھلا رکھنے پر سیاست تیز ہوتی جا رہی ہے۔دوکاندار یہ طے نہیں کر پا رہے کہ ان کو کانوڑ یاترا کے دوران گوشت کی دوکان کھلی رکھنی ہیں یا بند رکھنی ہیں۔ دریں اثنا، دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) نے جمعرات یعنی 10 جولائی کو کہا کہ ڈی ایم سی ایکٹ 1957 کے تحت کانوڑ یاترا کے راستوں پر گوشت کی دکانیں بند کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ اس سے قبل دہلی کے ثقافت اور سیاحت کے وزیر کپل مشرا  نےبیان دیا تھا  جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر گوشت کی دکانیں بند رہیں گی۔

سالانہ کانوڑ یاترا ساون کے مہینے میں شروع ہوتی ہے۔ یہ 11 جولائی کو شروع ہوگی اور 25 جولائی کو ختم ہوگی۔ ایم سی ڈی ہاؤس میں ایک سوال کے تحریری جواب میں شہری ادارہ نے کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1957 کے تحت کانوڑ یاترا کے راستوں پر گوشت کی دکانیں بند کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ تاہم گزشتہ چند برسوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ ان دکانوں کے مالکان اپنی دکانیں بند کر رہے ہیں۔

ایوان کی ماہانہ کارروائی کے دوران تحریری جواب میں کہا گیا کہ ایم سی ڈی کے زونل دفاتر کو جانوروں کے غیر قانونی ذبح اور کھلے میں گوشت کی فروخت کے خلاف خصوصی مہم چلانے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میونسپل عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کانوڑ یاترا کے راستوں پر گوشت کی دکانوں کا احاطہ کیا جائے۔

دہلی کے میئر راجہ اقبال سنگھ نے شہری ادارے کے قانونی موقف کو دہرایا۔ انہوں نے کہا، “ہم گوشت کی دکان کے مالکان سے درخواست کریں گے کہ وہ کانوڑ یاترا سے منسلک مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پر اپنی دکانیں بند کر دیں۔ بغیر جائز لائسنس کے انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم صرف ان لوگوں سے درخواست کر رہے ہیں جو قانونی ہیں۔” یہ برادریوں کے درمیان باہمی احترام کے بارے میں ہے۔ مختلف مقامات پر 25 کانوڑ  کیمپ لگائے گئے ہیں۔”

ایم سی ڈی نے مزید کہا کہ اس نے 22 ڈاکٹروں کو ان کیمپوں میں باقاعدہ شفٹوں میں کام کرنے کے لیے تعینات کیا ہے، ساتھ ہی 10 آن کال میڈیکل پروفیشنلز بھی ہیں۔ اضافی 62 امدادی عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ صفائی ستھرائی کے بارے میں چوکس رہیں اور سڑکوں کو صاف ستھرا اور پانی بھرنے سے پاک رکھیں۔ واٹر ٹینکرز اور سکشن مشینیں نمایاں مقامات پر تعینات کر دی گئی ہیں۔

حکام نے یاترا کے دوران فٹ پاتھوں، گلیوں یا کیمپوں کے قریب گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ایم سی ڈی نے زور دیا کہ بغیر لائسنس کی دکانوں یا قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...