انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، عدالت نے کہا کہ اگرچہ دھماکے کی حقیقت کو تسلیم کیا گیا مگر یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ موٹر سائیکل میں بم نصب کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ سازش، میٹنگز اور فون کالز کی نگرانی کے الزامات کو بھی عدالت نے ناقابل قبول قرار دیا، کیونکہ کال ریکارڈنگ کی اجازت قانونی طور پر حاصل نہیں کی گئی تھی۔
خصوصی جج اے کے لاہوتی نے کہا، ’’استغاثہ دھماکے کے پیچھے کسی مضبوط اور قابل اعتبار ثبوت کی فراہمی میں ناکام رہا اور شک کی بنیاد پر سزا نہیں دی جا سکتی۔‘‘ عدالت کے مطابق اگرچہ کچھ مشتبہ پہلو موجود تھے مگر وہ سزا کے لیے کافی نہیں تھے۔