مرکزی حکومت کے ’آن لائن مَنی گیمز‘ پر پابندی کو ہائی کورٹ میں کیا گیا چیلنج

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 28, 2025372 Views


نئے قانون کے نافذ ہونے کے بعد ڈریم 11، مائی 11 سرکل، ونزو، جوپی اور نظارہ ٹیکنالوجیز کے ذریعہ حمایت یافتہ پوکربازی جیسے اہم آن لائن گیمنگ پلیٹ فارمز نے اپنے ریئل منی گیمنگ آفرنگ کو بند کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر اے آئی</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر اے آئی</p></div>

i

user

ہندوستان میں آن لائن گیمنگ کمپنی ’اے 23‘ نے مرکزی حکومت کے آن لائن منی گیمز پر پابندی لگانے والے نئے قانون کو کرناٹک ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ یہ پہلا معاملہ ہے جس میں اس قانون کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔ اس قانون کی وجہ سے مقبول آن لائن گیمنگ مقابلوں کو اچانک بند کرنا پڑا اور صنعت کے مستقبل پر غیر یقینی صورتحال کے بادل منڈلانے لگے۔ واضح ہو کہ حال ہی میں پارلیمنٹ میں ’آن لائن گیمنگ کی ترویج اور ضابطہ بل 2025‘ کو پاس کیا گیا، جسے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے منظوری ملنے کے بعد اب نیا قانون کا درجہ مل چکا ہے۔ اس قانون کا مقصد آن لائن مَنی گیمز پر مکمل طور سے پابندی عائد کرنا ہے، جبکہ ای-اسپورٹس اور آن لائن سوشل گیمز کو فروغ دینا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قدم آن لائن گیمگنگ سے متعلق نشہ کے بعد بڑھتے واقعات، منی لانڈرنگ اور مالی دھوکہ دہی کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد ڈریم 11، مائی 11 سرکل، ونزو، جوپی اور نظارہ ٹیکنالوجیز کے ذریعہ حمایت یافتہ پوکربازی جیسے اہم آن لائن گیمنگ پلیٹ فارمز نے اپنے ریئل منی گیمنگ آفرنگ کو بند کر دیا ہے۔ نیوز ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق اے 23 جو رمّی اور پوکر جیسے آن لائن گیمز آفر کرتی ہے، نے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ اس نے عرضی میں کہا کہ ’’یہ نیا قانون ہنر پر مبنی آن لائن گیمز کے جائز کاروبار کو مجرمانہ عمل قرار دیتا ہے، جس کے نتیجے میں کئی گیمنگ کمپنیاں کا راتوں رات بند ہونا طے ہے۔‘‘ ساتھ ہی کمپنی نے دعویٰ کیا کہ یہ قانون ریاست کے محافظانہ رویہ کا نتیجہ ہے اور اسے رمّی اور پوکر جیسے ہنر پر مبنی گیمز پر نافذ کرنے کے لیے غیرقانونی قرار دیا جانا چاہیے۔ اے 23 کا دعویٰ ہے کہ اس کے پلیٹ فارم پر 7 کروڑ سے زائد کھلاڑی ہیں۔

اسی درمیان مشہور فینٹسی گیمنگ پلیٹ فارم ڈریم 11، موبائل پریمیئر لیگ (ایم پی ایل) اور ریئل منی گیمنگ کمپنی گیمس کرافٹ نے نئے قانون کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گیمس کرافٹ کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’’ایک ذمہ دار اور قانون پر عمل کرنے والے کارپوریٹ اکائی کے طور پر، گیمس کرافٹ کا اس قانون کو قانونی چیلنج دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہم قانونی سازی کے عمل کا مکمل طور سے احترام کرتے ہیں اور قانون کے دائرے میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘ گیمس کرافٹ نے یہ بھی بتایا کہ اس نے اپنے رمّی ایپس، جیسے کہ رمّی کلچر پر ایڈ کیش اور گیم پلے کی خدمات کو 22 اگست کو قانون نافذ ہونے کے بعد ہی بند کر دیا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ وہ اپنی پالیسیوں کو نئی ہدایات کے مطابق تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

ڈریم اسپورٹس کے شریک بانی اور سی ای او ہرش جین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کمپنی اس پابندی کی مخالفت نہیں کرے گی۔ منی کنٹرول کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’’حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ابھی اسے نہیں چاہتی۔ ہم ماضی میں نہیں رہنا چاہتے ہیں، ہم مستقبل پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں اور حکومت کے ساتھ ان چیزوں پر نہیں لڑنا چاہتے جسے وہ نہیں چاہتی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پابندی کے باوجود کمپنی اپنے ملازمین کو برطرف نہیں کرے گی۔ حالانکہ ڈریم 11 کی 65 فیصد آمدنی اور 100 فیصد منافع راتوں رات ختم ہو گئی۔ دوسری جانب حکومت کے نئے قانون کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ قدم کھلاڑیوں کو مالی جوکھموں اور نشے سے بچانے کے لیے ضروری تھا، جبکہ ناقدین کا ماننا ہے کہ یہ ہنر پر مبنی گیمز کو غیر مناسب طور پر نشانہ بناتا ہے اور صنعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...