بنگلہ دیش کی راجدھانی ڈھاکہ میں موجود امریکی سفارتخانہ کے افسران کو کیوں نہیں آ رہی نیند؟

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 28, 2025371 Views


خفیہ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تنظیم جماعت الانصار فی الہندال شرکیہ اور القاعدہ اِن انڈین سَب کانٹیننٹ (اے کیو آئی ایس) امریکی سفارتخانہ پر ایک بڑے حملے کی سازش تیار کر رہے تھے۔

بنگلہ دیشی جھنڈا، تصویر آئی اے این ایسبنگلہ دیشی جھنڈا، تصویر آئی اے این ایس

i

user

بنگلہ دیش کی راجدھانی ڈھاکہ میں امریکی سفارتخانہ کے افسران کو راتوں میں نیند نہیں آ رہی ہے۔ اس کی وجہ سفارتخانہ پر منڈلاتا دہشت گردانہ حملے کا خطرہ ہے۔ حال ہی میں ملی خفیہ جانکاری میں پتہ چلا ہے کہ سفارتخانہ پر ایک بڑے حملے کی سازش تیار کی جا رہی تھی۔ اس منصوبہ میں سفارتخانہ میں کام کرنے والے بنگلہ دیشی ملازمین اور ایک مذہبی کارکن کے اغوا و قتل تک کی تیاری تھی۔ حالانکہ سیکورٹی ایجنسیوں کی مستعدی سے یہ خطرہ ٹل گیا اور جماعت الانصار فی الہندال شرکیہ سے منسلک شمین محفوظ کو گرفتار کر لیا گیا۔

خفیہ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد تنظیم جماعت الانصار فی الہندال شرکیہ اور القاعدہ اِن انڈین سَب کانٹیننٹ (اے کیو آئی ایس) اس سازش میں شامل تھے۔ منصوبہ کے تحت دہشت گرد امریکی سفارتخانہ کے پاس کرکٹ کھیلنے کے بہانے ریکی کر رہے تھے۔ حالانکہ کسی خاص ملازم کا نام رپورٹ میں نہیں دیا گیا تھا، لیکن واضح لفظوں میں کہا گیا ہے کہ حملہ بے حد خوفناک ہوتا۔

اس خطرے کی جانکاری ملنے کے بعد واشنگٹن ڈی سی سے امریکی سفارتخانہ نے بنگلہ دیش حکومت سے فوراً بات چیت کی۔ جولائی میں امریکی چارج دی افیئرس ٹریسی این جیکبسن اور بعد میں میگن بولڈن نے بنگلہ دیش کے فوجی چیف، قومی سلامتی مشیر اور داخلی مشیر سے ملاقات کی۔ 10 جولائی کو داخلی مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جہانگیر عالم چودھری نے امریکی نمائندوں سے ملاقات کر سیکورٹی تعاون بڑھانے کی اپیل کی۔ میٹنگ میں دونوں فریقین نے انسداد دہشت گردی مہم، نظامِ قانون اور خواتین کی آن لائن سیکورٹی جیسے ایشوز پر بحث کی۔

میٹنگ کے کچھ دن بعد ریپڈ ایکشن بٹالین (آر اے بی-11) نے نارائن گنج سے شمین محفوظ کو پکڑ لیا۔ محفوظ پہلے بھی 2011، 2014 اور 2023 میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے الزام میں پکڑا جا چکا ہے۔ اس بار اس پر پاکستان واقع تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے رشتہ رکھنے کا الزام ہے۔ محفوظ کے ساتھ 6 دیگر ملزمین پر معاملہ درج ہوا ہے، جن میں انجینئر عمران حیدر اور رضا الکریم ابرار جیسے نام شامل ہیں۔ ان پر افغانستان اور پاکستان میں ٹریننگ لینے اور جہادی سرگرمیوں کے لیے تیار رہنے کا الزام ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Previous Post

Next Post

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...