اب تک 17 افراد کے بارے میں معلومات سامنے آئی ہیں، جن میں 14 ہلاک، ایک زخمی اور دو کو زندہ نکالا جا چکا ہے۔ ضلع کلکٹر اندو رانی جاکھڑ نے بتایا کہ ملبے کے نیچے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے اور سرچ آپریشن بدستور جاری ہے۔
ضلع آفات مینجمنٹ کے افسر ویویکانند قدم کے مطابق، حادثے کے وقت جس ’چال‘ پر عمارت گری، وہ خالی تھی، جس سے بڑے جانی نقصان سے بچاؤ ہوا۔ احتیاطی تدبیر کے طور پر آس پاس کی تمام چالوں کو خالی کروا کر مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ حادثے کے بعد کئی خاندان بے گھر ہو گئے ہیں اور فی الحال چندنسر سماج مندر میں پناہ لیے ہوئے ہیں جہاں انہیں کھانا، پانی، طبی امداد اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔