بھارتی پارلیمنٹ نے جمعرات کو ایک بل منظور کرلیا جس کے تحت پیسے کے ذریعے کھیلے جانے والے آن لائن گیمز پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کے بعد یہ ایپس بند ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ اقدام فینٹسی گیمنگ سیکٹر کی بقا کے لیے خطرہ بن گیا، بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی حکومت نے مالی نقصان کے ’انتہائی خطرات‘ کے باعث اس کی نشاندہی کی تھی۔
اس اچانک پابندی نے اس صنعت کو ہلا کر رکھ دیا ہے جس میں ٹائیگر گلوبل اور پیک ایکس وی پارٹنرز جیسے وینچر کیپیٹل فنڈز کی سرمایہ کاری شامل ہے، جس کی مالیت 2029 تک 3.6 ارب ڈالر تک پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ہزاروں نوکریاں ختم ہونے اور کئی ایپ پر مبنی کاروباروں کے بند ہونے کا خدشہ ہے، جن میں اربوں ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری شامل تھی۔
بھارتی پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے بل کے مطابق ’نقصان دہ‘ آن لائن گیمز جس میں پیسے لگے ہوں، ان کی تشہیر اور ان سے متعلق مالی لین دین پر پابندی عائد ہوگی۔
مودی سرکار کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ یہ گیمز انسانی نفسیات کو بھی نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر آئی ٹی اشونی ویشنو نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ’یہ حکومت اور پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وقتاً فوقتاً ابھرنے والی سماجی برائیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے‘۔
بھارت کی ایوانِ بالا نے ’پروموشن اینڈ ریگولیشن آف آن لائن گیمنگ بل 2025‘ منظور کرلیا، جو رواں ہفتے ایوانِ زیریں سے بھی پاس ہوچکا ہے، اب اس پر صدر کے دستخط ہونا باقی ہیں، جو عموماً محض ایک رسمی کارروائی سمجھی جاتی ہے۔
بھارتی گیمنگ گروپس وکلا سے مشاورت کر رہے ہیں تاکہ سپریم کورٹ میں اس پابندی کو چیلنج کیا جائے۔
ان کا مؤقف ہے کہ اس بل پر مشاورت نہیں کی گئی، اس سے صنعت کو شدید نقصان ہوگا اور کچھ گیمز (جیسے پوکر) دراصل مہارت پر مبنی ہیں اور انہیں اس قانون سے مستثنیٰ ہونا چاہیے۔
بھارتی کرکٹرز کی تشہیر اور مارکیٹنگ مہم نے ڈریم 11 اور موبائل پریمیئر لیگ جیسی ایپس کو بے حد مقبول بنایا ہے، جہاں صارفین حقیقی کھلاڑیوں پر مبنی ورچوئل کرکٹ ٹیمیں بناتے ہیں اور رنز، وکٹوں اور کیچز کی بنیاد پر پوائنٹس حاصل کرتے ہیں۔
ڈریم 11 کی ایپ پر جمعرات کو دکھایا گیا کہ صرف 29 بھارتی روپے میں ٹیم بنائی جاسکتی ہے اور ’پرائز پول‘ میں شامل ہوا جا سکتا ہے، جس کی رقم ہزاروں فاتحین میں تقسیم کی جاتی ہے جبکہ سب سے بڑی انعامی رقم 3 لاکھ بھارتی روپے (3438 ڈالر) ہے۔
پچ بُک کے ڈیٹا مطابق ڈریم 11 کی مالیت 8 ارب ڈالر ہے جب کہ موبائل پریمیئر لیگ کی قیمت 2.3 ارب ڈالر لگائی گئی ہے۔
بھارت میں دیگر مقبول ایپس میں ’گیمز 24 ایکس 7‘ جس میں (رمی اور پوکر جیسی کارڈ گیمز) کے علاوہ زوپی اور ون زو جیسے گیمز شامل ہیں۔
نئے بل کے مطابق کوئی بھی شخص جو اس قانون کے نفاذ کے بعد پیسے پر مبنی گیمز فراہم کرے گا، اسے 3 سال تک کی قید اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔