انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور کئی ممالک کی حکومتیں اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی یاد دہانی کرا رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری اور پائیدار جنگ بندی نہ ہوئی تو غزہ میں بچوں کی نسل کشی کی سنگین مثال دنیا کے سامنے آئے گی۔
اس وقت غزہ کے بیشتر ہسپتال بند پڑے ہیں یا جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ ایندھن کی قلت، طبی آلات کی تباہی اور ڈاکٹروں کی ہلاکت یا ہجرت نے طبی نظام کو مفلوج کر دیا ہے۔ ایسے حالات میں زخمی بچوں کو بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
غزہ کے عوام عالمی برادری سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ بمباری بند ہو، ناکہ بندی ختم ہو اور انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
(مآخذ: یو این آئی)