اصل معاملہ 17 اگست کو اس وقت شروع ہوا جب پروفیسر سنجے کمار نے ’ایکس‘ پر مہاراشٹر کے ناسک مغربی اور ہِنگنا اسمبلی حلقوں کے ووٹر اعداد و شمار شیئر کیے۔ ان کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے دوران ناسک مغربی میں ووٹرس کی تعداد 3,28,053 تھی جو اسمبلی انتخابات میں بڑھ کر 4,83,459 ہو گئی۔ اسی طرح ہِنگنا میں ووٹرس کی تعداد 3,14,605 سے بڑھ کر 4,50,414 ہو گئی۔ یہ اضافہ غیر معمولی تھا اور اسی بنیاد پر اپوزیشن نے بی جے پی پر ووٹر فہرست میں ہیرا پھیری کے الزامات کو مزید تقویت دی۔
البتہ بعد میں پروفیسر سنجے کمار نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے وضاحت دی کہ اعداد و شمار کا موازنہ کرتے وقت ان کی ڈیٹا ٹیم نے لائنوں میں دیے گئے اعداد کو غلط پڑھ لیا تھا۔ انہوں نے پوسٹ حذف کرتے ہوئے معذرت کی اور کہا کہ کسی بھی قسم کی غلط اطلاع پھیلانا ان کا مقصد نہیں تھا۔