مجرمانہ مقدمات میں گرفتار ہونے پر وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور وزیر کو ہٹانے کا بل لائے گی مودی حکومت، کانگریس ناراض

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 20, 2025375 Views


سنگین مجرمانہ الزامات میں گرفتار ہونے پر وزیر اعظم، مرکزی وزیر، وزیر اعلیٰ، ریاستی وزیر کو ہٹانے کے لیے لوک سبھا میں ایک بل پیش کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

i

user

مودی حکومت وزیر اعظم، مرکزی وزیر، وزیر اعلیٰ یا  ریاستی وزیر  کو سنگین مجرمانہ الزامات میں گرفتار یا نظر بند کیے جانے پر ہٹانے کے لیے لوک سبھا میں ایک بل پیش کرے گی۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق حکام نے یہ اطلاع دی ہے۔

آئین کے تحت اب تک صرف ان عوامی نمائندوں کو ہی عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے جن پر سزا ہوئی ہو۔ لیکن نئے مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ اگر وزیر اعظم، کوئی مرکزی وزیر، کوئی وزیر اعلیٰ یا کسی بھی ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کا کوئی وزیر گرفتار ہوتا ہے اور مسلسل 30 دن تک حراست میں رہتا ہے، تو انہیں 31 ویں دن استعفیٰ دینا پڑے گا یا خود بخود عہدے سے ہٹا ہوا تسلیم کیا جائے گا ۔

افسر نے بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ 20 اگست کو لوک سبھا میں تین مسودہ بل پیش کریں گے۔ یہ بل ہیں – آئین (130 ویں ترمیم) بل، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکمرانی (ترمیمی) بل اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل۔ امت شاہ ان تینوں بلوں کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی مشترکہ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز بھی پیش کریں گے، جس میں اگلے پارلیمانی اجلاس کے آخری ہفتے کے پہلے دن رپورٹ پیش کرنے کا انتظام ہوگا۔

آدھی رات کو یہ خبر آتے ہی سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔ کانگریس کے سینئر رہنما اور سپریم کورٹ کے معروف وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، “کتنا شیطانی دائرہ ہے! گرفتاریوں کے لیے کسی رہنما اصول پر عمل نہیں کیا گیا! اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریاں اندھا دھند اور متضاد طور پر کی جا رہی ہیں۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت موجودہ وزیر اعلیٰ وغیرہ کو گرفتاری کے فوراً بعد ہٹا دیا جائے گا۔”

انہوں نے مزید کہا، “حزب اختلاف  کو غیر مستحکم کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ متعصب مرکزی ایجنسیوں کو اپوزیشن کے وزرائے اعلیٰ کو گرفتار کرنے کے لیے چھوڑ دیا جائے اور انتخابی میدان میں انہیں شکست دینے میں ناکامی کے باوجود انہیں من مانی گرفتاریوں کے ذریعہ ہٹا دیا جائے!! جبکہ حکمراں جماعت کے کسی بھی موجودہ وزیر اعلیٰ کو کبھی ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا!!” (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)


0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...