واضح رہے کہ میانمار میں آخری انتخاب نومبر 2020 میں کرایا گیا تھا۔ اس انتخاب کے بعد ملک کی صورتحال بگڑنے پر فوج نے آنگ سان سوچی کو گرفتار کر کے ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا تھا۔ فوجی بغاوت کے بعد سے میانمار خانہ جنگی کا شکار ہے اور ملک کے کئی بڑے حصوں پر مختلف باغی گروپوں کا قبضہ ہے۔ ان میں پیپلز ڈیفنس فورس، اراکان آرمی اور تاآنگ نیشنل لبریشن آرمی شامل ہیں۔