آج کل پوری دنیا مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی دیوانی ہے۔ بچوں سے لے کر بزرگ تک، کوئی بھی اس سے اچھوتا نہیں ہے۔ کئی لوگ اے آئی چَیٹ بوٹ کو اپنا دوست بنا چکے ہیں۔ ہر چھوٹے بڑے سوال کا جواب لوگ اے آئی سے مانگتے ہیں اور اے آئی (میٹا اے آئی چیٹ بوٹ) بھی فوراً ان سوالوں کا جواب دے دیتا ہے۔
لیکن اب ایک معاملے کو لے کر میٹا کا اے آئی چَیٹ بوٹ تنازعہ میں گھِر گیا ہے۔ دراصل میٹا نے حال ہی میں 200 صفحات کی پالیسی جاری کی تھی جس میں کمپنی نے واضح کیا کہ میٹا کا اے آئی نہ صرف جھوٹی جانکاری بنا سکتا ہے بلکہ بچوں سے رومانوی بات چیت کرنے میں بھی ماہر ہے۔ اسے لے کر اب امریکہ کے کئی اراکین پارلیمنٹ نے ’میٹا‘ کمپنی کے مالک مارک زکربرگ کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔
امریکی رکن پارلیمنٹ جوش ہالی نے میٹا کے خلاف جانچ کے حکم دے دیے ہیں۔ انہوں نے میٹا کمپنی کے سی ای او مارک زکربرگ کو خط لکھ کر جواب طلب کیا ہے۔ جوش نے اپنے خط میں سوال کیا ہے کہ کیا ’میٹا‘ کا اے آئی ٹول بچوں سے حساس باتیں، دھوکہ دہی سمیت مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے؟
میٹا اے آئی چَیٹ بوٹ پر میڈیکل سے جڑی جھوٹی جانکاری دینے اور نسلی امتیاز کو فروغ دینے کا بھی الزام لگا ہے۔ امریکی رکن پارلیمنٹ مارشا بلیک برن نے بھی میٹا کے خلاف اس جانچ کی حمایت کی ہے۔ مشہور گلوکار نیل ینگ نے میٹا کی اس پالیسی کی مخالفت کرتے ہوئے فیس بُک کو الوداع کہہ دیا ہے۔
’میٹا‘ کے ترجمان نے اے ایف پی کی جانچ کے جواب میں کہا ہے کہ ہمارے پاس واضح پالیسیاں ہیں کہ اے آئی کردار کس طرح کے رد عمل دے سکتے ہیں اور یہ پالیسیاں ایسی اشیا پر پابندی لگاتی ہیں جو بچوں کو ’سیکسولائز‘ کرتی ہیں اور بالغوں اور نابالغوں کے درمیان جنسی کردار اسدا کرتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔