دوسری جانب میٹنگ کے بعد فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’’الاسکا میں صدر ٹرمپ اور صدر پوتن کے درمیان ملاقات کے بعد آج صبح صدر ٹرمپ، صدر زیلنسکی اور یورپی اتحادیوں کے ساتھ ایک رابطہ اجلاس منعقد ہوا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کے اختتام پر ہم نے اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھی۔ ہم اس پر متفق ہیں:
یوکرین کی حمایت جاری رکھیں گے اور روس پر اس وقت تک دباؤ برقرار رکھنا ضروری ہے جب تک کہ اس کی جارحیت کی جنگ جاری رہے گی اور جب تک یوکرین کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے ایک ٹھوس اور دیرپا امن قائم نہ ہو جائے۔
کسی بھی پائیدار امن کے ساتھ مستحکم سیکورٹی کی گارنٹی ہونی چاہیے۔ میں اس سلسلے میں تعاون کے لیے امریکہ کے پہل کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ ہم اس پر ان کے ساتھ اور اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ہم جلد ہی دوبارہ ملاقات کریں گے، تاکہ ٹھوس پیش رفت ہو سکے۔
ہم اتحاد اور ذمہ داری کے جذبے سے اپنے مفادات کے دفاع کے لیے مل کر کام کرنا جاری رکھیں گے۔ فرانس مکمل طور پر یوکرین کے ساتھ ہے۔