اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے 2 سپہ سالاروں کو مصیبت کا سامنا، جلد جاری ہوگا گرفتاری وارنٹ!

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 16, 2025378 Views


انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نے اسرائیل کے 2 طاقتور وزراء کے خلاف نسلی تفریق اور استحصال سے منسلک جرائم پر گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کی تیاری پوری کر لی ہے۔

نیتن یاہو، تصویر یو این آئینیتن یاہو، تصویر یو این آئی

i

user

ایک ایسی رپورٹ سامنے آئی ہے جو اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی ٹینشن بڑھانے والی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نے اسرائیل کے 2 طاقتور وزراء کے خلاف نسلی تفریق اور استحصال سے منسلک جرائم پر گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کی تیاری پوری کر لی ہے۔ ان 2 وزراء کے نام ہیں اطامار بین گویر اور بیزیلیل سموتریچ۔ اطامار قومی سلامتی کے وزیر ہیں، جبکہ سموتریچ وزیر مالیات ہیں۔

نیوز ویب سائٹ ’دی مڈل ایسٹ آئی‘ کی ایک خصوصی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر یہ وارنٹ جاری ہوتے ہیں تو یہ پہلی بار ہوگا جب کسی بین الاقوامی عدالت میں نسلی تفریق کے الزامات پر معاملہ درج ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے چیف پرازیکیوٹر کریم خان نے مئی 2024 میں چھٹی پر جانے سے قبل دونوں اسرائیلی وزرا کے خلاف کیس فائل تیار کر لی تھی۔ عدالت سے منسلک ذرائع کے حوالے سے شائع اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سارا کام مکمل ہو چکا ہے، بس رسمی طور پر عدالت میں اسے داخل کرنا باقی رہ گیا ہے۔ کریم خان کے چھٹی پر جانے کے بعد یہ فائلیں اب تک عدالت میں جمع نہیں ہو پائی ہیں۔

اس وارنٹ کے تاخیر سے جاری ہونے کے پیچھے کی وجہ بھی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں نوتشکیل ڈونالڈ ٹرمپ حکومت نے 2025 کے فروری ماہ میں کریم خان پر پابندیاں لگائی تھیں۔ جون میں امریکہ نے 4 انٹرنیشنل کریمنل کورٹ ججوں پر بھی پابندی لگا دی تھی، جن میں وہ جج شامل تھے جنھوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گیلینٹ کے خلاف وارنٹ کو منظوری دی تھی۔ ذرائع کے مطابق یہی دباؤ اب بین گویر اور سموتریچ کے کیس پر بھی منڈلا رہا ہے۔ عدالت کے ڈپٹی پرازیکیوٹر فی الحال وارنٹ داخل کرنے سے جھجک رہے ہیں، کیونکہ ڈر ہے کہ ان پر بھی امریکی پابندی لگ سکتی ہے۔

بہرحال، انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے ’روم آئین‘ کے تحت نسلی تفریق ایک سنگین انسان مخالف جرم ہے۔ اسے منظم استحصال اور نسلی بالادستی کا تنظیمی ڈھانچہ مانا گیا ہے۔ اسرائیل پر طویل مدت سے یہ الزام لگتا رہا ہے کہ اس نے ویسٹ بینک اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف ایسا ہی نظام کھڑا کیا ہے۔ حقوق انسانی تنظیموں جیسے ’ہیومن رائٹس واچ‘ اور ایک اسرائیلی ادارہ نے بھی اسرائیل کو نسلی تفریق والی ریاست کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...