جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے چشوتی گاؤں میں جمعرات کو بادل پھٹنے کے بعد ہر طرف تباہی کا منظر ہے۔ حکام کے مطابق اب تک 56 افراد کی جان جا چکی ہے جبکہ 300 سے زائد لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر کے بچا لیا گیا ہے۔ اس کے باوجود 200 سے زیادہ افراد تاحال لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ سانحہ مژھل یاترا کے راستے پر اس وقت پیش آیا جب زائرین مژھل ماتا مندر میں عبادت کے بعد ’لنگر‘ پر کھانے کے لیے رکے ہوئے تھے۔ اچانک آنے والے شدید سیلاب نے اجتماعی باورچی خانے، سکیورٹی چوکی اور آس پاس کے ڈھانچوں کو بہا دیا۔ بادل پھٹنے سے سیلاب کے پانی کے ساتھ بڑے پتھر اور اکھڑے ہوئے درخت بھی بہہ آئے جس نے راستے میں آنے والی ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔