ڈاکٹر وزیر خاں کا شمار اُن گم نام مگر عظیم سپاہیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے تحریکِ آزادی میں بے مثال قربانیاں دیں۔ انہوں نے نہ صرف علم و فن کے ذریعے برطانوی سامراج کو للکارا بلکہ میدانِ جنگ میں بھی جرات و بہادری کا شاندار مظاہرہ کیا۔
ڈاکٹر وزیر خاں کے والد محمد نذیر خاں پٹنہ کے بڑے زمیندار تھے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد انہیں انگریزی تعلیم کے لیے مرشد آباد بھیجا گیا، جہاں سے وہ طب کی اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ روانہ ہوئے۔ میڈیسن کی تعلیم کے ساتھ ساتھ انہوں نے عبرانی اور یونانی زبانیں سیکھیں اور توریت و انجیل کا گہرا مطالعہ کیا۔ تعلیم مکمل کر کے وطن واپس آئے اور کلکتہ کے ایک ہسپتال میں اسسٹنٹ سرجن مقرر ہوئے۔ بعد ازاں آگرہ میں تقرر ہوا اور محلہ کاغذ یان تاج گنج میں سکونت اختیار کی۔