اگر ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیاں ہیں تو مودی کو استعفیٰ دے دینا چاہئے: ابھیشیک بنرجی

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 12, 2025379 Views


ابھیشیک بنرجی نے کہا، ’’الیکشن کمیشن یہ نہیں کہہ سکتا کہ گجرات، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش جیسی کچھ ریاستوں میں ووٹر لسٹ درست ہے لیکن مغربی بنگال، بہار یا تمل ناڑو میں درست نہیں ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>ابھیشیک بنرجی / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>ابھیشیک بنرجی / آئی اے این ایس</p></div>

i

user

ایس آئی آر پر الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت کے خلاف کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج جاری ہے۔ اسی دوران ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے وزیر اعظم مودی اور الیکشن کمیشن پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیاں ہیں تو وزیر اعظم مودی اور ان کی کابینہ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، ساتھ ہی لوک سبھا کو بھی تحلیل کر دینا چاہیے۔‘‘

ٹی ایم سی لیڈر نے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن یہ نہیں کہہ سکتا کہ گجرات، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش جیسے کچھ ریاستوں میں ووٹر لسٹ درست ہے، لیکن مغربی بنگال، بہار یا تمل ناڑو میں درست نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’اگر ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کی جاتی ہے تو یہ پورے ملک میں ہونی چاہیے۔ اس کے لیے پہلا قدم وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کا استعفیٰ ہونا چاہیے اور لوک سبھا کو بھی تحلیل کر دینا چاہیے۔‘‘

ابھیشیک بنرجی نے دعویٰ کیا کہ اگر موجودہ حکومت اسی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر منتخب ہوئی ہے تو مرکزی حکومت کا جواز ہی باطل ہے۔ واضح ہو کہ ملک میں لوک سبھا انتخاب 2024 کے نصف میں ہوا تھا۔ ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ ’’اگر الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیاں ہیں تو لوک سبھا کو تحلیل کر دینا چاہیے اور پھر پورے ملک میں ایس آئی آر کیا جانا چاہیے۔‘‘

ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اسی ووٹر کے ذریعہ ملک کے وزیر اعظم کا انتخاب ہوا ہے اور بی جے پی کے 240 سے زائد لوک سبھا ممبران منتخب ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’اس ووٹر لسٹ کی بنیاد پر منتخب ہونے والے اراکین پارلیمنٹ ہی ملک کے صدر اور نائب صدر کا انتخاب کریں گے۔‘‘ ابھیشیک بنرجی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی بہار میں ایس آئی آر اسی لیے کرا رہی ہے کہ انہیں معلوم ہے کہ اگر لوگ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے تو وہ رواں سال کے اخیر میں ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخاب میں ہار جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...