مارچ کے دوران پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے اور متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتاریوں کے باوجود مظاہرین نے اپنے مطالبات پر ڈٹے رہنے کا اعلان کیا۔ ورون چودھری نے میڈیا سے گفتگو میں الیکشن کمیشن پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ کمیشن کھلم کھلا حکومتی پارٹی کی مدد کر رہا ہے تاکہ ووٹ چوری کو جواز فراہم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم نے الیکشن کمیشن کے سربراہ کے لیے ’آنکھوں کی جانچ‘ (آئی ٹیسٹ) کا وقت طے کیا ہے تاکہ وہ سچ کو بخوبی دیکھ سکیں۔ آج الیکشن کمیشن کا اصل نام ’الیکشنز کمپرامائزڈ‘ بن چکا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ جمہوری اقدار کا تحفظ کیا جائے اور شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔‘‘