بہار میں اسی سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس کو لے کر ریاست سیاسی ماحول کافی گرم ہے۔ اس درمیان انتخاب سے قبل بہار کے 5 قد آور رہنماؤں کی سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے۔ نتیش حکومت نے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری، اپوزیشن رہنما تیجسوی یادو سمیت 5 رہنماؤں کی سیکوریٹی میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تیجسوی اور سمراٹ کے علاوہ جن دیگر رہنماؤں کی سیکوریٹی بڑھائی گئی ہے ان میں پورنیہ سے ایم پی راجیش رنجن عرف پپو یادو، ارریہ کے ایم پی پردیپ کمار اور باڑھ کے ایم ایل اے گیانندر سنگھ گیانو اور جنتادل یو کونسلر نیرج کمار سنگھ شامل ہیں۔
محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کو اب زیڈ پلس اور حزب مخالف کے رہنما تیجسوی پرساد یادو کو زیڈ کیٹیگری کی سیکوریٹی ملے گی۔ پورنیہ کے ایم پی پپو یادو، پردیپ سنگھ اور گیانندر سنگھ گیانو کو وائی پلس جبکہ نیرج کمار کو وائی کیٹیگری کی سیکوریٹی دیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ نے ڈی جی پی کو خط لکھ کر سیکوریٹی مہیا کرانے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ کچھ دنوں پہلے تیجسوی یادو کی سیکوریٹی کو لے کر کئی سنگین سوال اٹھے تھے۔ نوادہ سے پٹنہ واپسی کے دوران پٹنہ کے مرین ڈرائیو کے پاس آر جے ڈی رہنما کے قافلے میں ایک کار گھس گئی تھی۔ اس سے پہلے ان کے قافلے میں شامل ایک کار کو ٹھوکر مارنے کا بھی واقعہ پیش آیا تھا۔ وہیں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کو حال ہی میں جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی۔ اس کے علاوہ پورنیہ کے ایم پی پپو یادو طویل عرصے سے اپنی سیکوریٹی بڑھائے جانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ پپو یادو کو وائی پلس سیکوریٹی دی گئی گئی ہے۔
واضح رہے کہ زیڈ پلس سیکوریٹی سب سے اعلیٰ سطح کی سیکوریٹی کیٹیگری ہے۔ کسی شخص کو یہ سیکوریٹی دینے سے پہلے وزارت داخلہ ریاستی حکومت سے صلاح لینے کے بعد فیصلہ کرتی ہے۔ زیڈ پلس سیکوریٹی میں تقریباً 55 جوان وی آئی پی کی سیکوریٹی میں 24 گھنٹے تعینات رہتے ہیں۔
وہیں زیڈ کیٹیگری کی سیکوریٹی ایک ہائی لیول سیکوریٹی مانی جاتی ہے۔ اس میں 22 سیکوریٹی اہلکار ایک سائے کے ساتھ وی آئی پی کے ساتھ رہتے ہیں۔ اس میں این ایس جی کمانڈوں اور پولیس اہلکار دونوں شامل رہتے ہیں۔ اس کیٹیگری کی سیکوریٹی میں آئی ٹی بی ٹی یا سی آر پی ایف کے جوان بھی شامل رہتے ہیں۔
وائی پلس سیکوریٹی کے تحت وی آئی پی کی سیکوریٹی میں تقریباً ایک درجن جوان تعینات رہتے ہیں۔ ان میں 4-2 کمانڈوں اور تین پی ایس او ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وائی کییٹیگری کے تحت وی آئی پی کی سیکوریٹی میں تقریباً 8 جوان ہمیشہ تعینات رہتے ہیں۔ ان جوانوں کے لیے دو گاڑیوں کا انتظام رہتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔