اتراکھنڈ کے دھرالی اور ہرسل میں حالیہ آفات کی ہولناکی اب بھی لوگوں کو خوفزدہ کر رہی ہے۔ چھٹے روز بھی راحت اور بچاؤ کا کام جاری رہا۔ اتوار کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے مزید 185 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، یوں اب تک کل 1311 افراد کو نکالا جا چکا ہے۔ اس سانحے کے بعد ماہرین نے ایک بار پھر متنبہ کیا ہے کہ حساس پہاڑی علاقوں میں بے قابو اور غیر منصوبہ بند تعمیرات، فطرت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔
یہ پہاڑی خطے اپنی قدرتی خوبصورتی اور حیاتیاتی تنوع کے لیے پہچانے جاتے ہیں، مگر تیزی سے ہو رہا سڑکوں اور عمارتوں کا پھیلاؤ ماحول کے توازن کو بگاڑ رہا ہے۔ نینی تال میں واقع ایریز کے سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ایسی سرگرمیاں نہ صرف مقامی ماحولیاتی نظام کو کمزور کر رہی ہیں بلکہ بادل پھٹنے جیسے خطرناک واقعات کو بھی بڑھا رہی ہیں۔