بھارت کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے باوجود روس سے تیل کی خریداری برقرار رکھنے کا فیصلہ – World

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 8, 2025362 Views



بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیوں کے باوجود روس سے تیل کی خریداری برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ بات بھارتی حکومت کے 2 ذرائع نے معاملے کی حساسیت کے باعث شناخت ظاہر نہ کرنے کی خواہش پر اس بات سے آگاہ کیا۔

ذرائع میں سے ایک نے کہا کہ ’یہ طویل المدتی تیل کے معاہدے ہیں، خریداری کو یکدم روک دینا اتنا آسان نہیں ہے‘۔

گزشتہ ماہ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں اشارہ دیا تھا کہ روسی ہتھیاروں اور تیل کی خریداری پر بھارت کو مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جمعے کو ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے سنا ہے بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا۔

ہفتے کے روز نیو یارک ٹائمز نے دو نامعلوم بھارتی سینیئر حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ بھارتی حکومت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ایک اہلکار نے کہا کہ حکومت نے تیل کی درآمدات کم کرنے کے لیے تیل کمپنیوں کو کوئی ہدایت جاری نہیں کی، اس ہفتے یہ خبر بھی سامنے آئی کہ بھارتی سرکاری ریفائنریز نے گزشتہ ہفتے روسی تیل کی خریداری روک دی، کیونکہ جولائی میں رعایتیں کم ہو گئیں۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے معمول کی بریفنگ میں کہا کہ ’ہم اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے مارکیٹ میں دستیاب مواقع، پیشکشوں اور موجودہ عالمی حالات کو مدنظر رکھتے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا روس کے ساتھ ایک ’مستحکم اور آزمودہ شراکت داری‘ کا رشتہ ہے اور نئی دہلی کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات اپنی جگہ اہم ہیں اور انہیں کسی تیسرے ملک کے تناظر میں نہیں دیکھنا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق، بھارتی ریفائنریز روسی خام تیل سے اس لیے پیچھے ہٹ رہی ہیں کہ رعایتیں 2022 کے بعد کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں، جب مغربی ممالک نے ماسکو پر پہلی بار پابندیاں لگائی تھیں، روسی برآمدات میں کمی اور طلب میں استحکام نے اس کمی کو بڑھایا ہے۔

ریفائنریز کے خریداری منصوبوں سے واقف 4 ذرائع نے بتایا کہ ملک کی سرکاری ریفائنریز انڈین آئل کارپوریشن، ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن، بھارت پیٹرولیم کارپوریشن اور منگلور ریفائنری اینڈ پیٹرو کیمیکل لمیٹڈ نے تقریباً ایک ہفتے سے روسی خام تیل کے لیے کوئی درخواست نہیں دی۔

روس بدستور بھارت کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، جو بھارت کی کل درآمدات کا تقریباً 35 فیصد مہیا کرتا ہے، اس کے بعد عراق، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا نمبر آتا ہے۔

ذرائع کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق بھارت دنیا میں تیل کا تیسرا سب سے بڑا درآمد کنندہ اور صارف ہے، جو رواں سال جنوری سے جون کے دوران روس سے روزانہ تقریباً 17 لاکھ 50 ہزار بیرل تیل درآمد کرتا رہا ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ ہے۔

روسی تیل کا بڑا خریدار نایارا انرجی حال ہی میں یورپی یونین کی جانب سے اس لیے پابندیوں کی زد میں آیا کیونکہ اس ریفائنری کی اکثریتی ملکیت روسی اداروں کے پاس ہے، جن میں روس کی بڑی آئل کمپنی روسنیفٹ بھی شامل ہے۔

یورپی یونین کی پابندیاں لگنے کے بعد نایارا کے چیف ایگزیکٹو نے استعفیٰ دے دیا اور کمپنی کے سینئر رکن سرگئی ڈینیسوف کو نیا سی ای او مقرر کیا گیا۔

نایارا انرجی کے 3 تیل بردار جہاز یورپی یونین کی نئی پابندیوں کے باعث اب تک اپنا مال نہیں اتار سکے ہیں، کیونکہ یہ ریفائنری روس کی پشت پناہی میں چلتی ہے۔

0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...