اس سروے سے منسلک ذہیب اجمل کا کہنا ہے کہ ’’ہم لوگوں کی ترجیح رہی کہ بستیوں میں لوگوں کو ایس آئی آر کی وجہ سے پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس لیے ہم لوگوں نے یہ سروے کر کے الیکشن کمیشن کو پوری جانکاری سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’بستیوں کے لوگوں کو دستاویز کی وجہ سے بہت پریشانی ہو رہی ہے۔ بی ایل او نے بستیوں میں آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور بجلی بل جیسے دستاویزات لیے ہیں، اب بستیوں میں لوگوں کا نام کٹنے کا خطرہ ہے۔‘‘ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ پی یو سی ایل نے ایک عرضی سپریم کورٹ میں بھی داخل کی ہے، جس پر 12 اگست 2025 کو سماعت ہونے کی جانکاری دی گئی ہے۔