بھارتی پرواز میں ایک شخص کی جانب سے مسلمان مسافر کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک حالیہ مہینوں میں بڑھ گیا ہے، خاص طور پر پاک-بھارت حالیہ فوجی تصادم کے بعد، جس کی وجہ نئی دہلی کی جانب سے بغیر کسی ثبوت کے اسلام آباد پر مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے مہلک حملے کے الزامات تھے۔
بھارتی میڈیا ادارے ’ہندوستان ٹائمز‘ نے رپورٹ کیا کہ مسافر انڈيگو کی پرواز ’6 ای 138‘ کے ذریعے ممبئی سے کولکتہ جا رہے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’متاثرہ شخص بیمار لگ رہا تھا اور عملے سے مدد لے رہا تھا جب ایک اور مسافر نے اچانک انہیں بغیر کسی وجہ کے تھپڑ مار دیا۔‘
ٹائمز آف انڈیا نے رپورٹ کیا کہ متاثرہ مسلمان مسافر کو ’پینک اٹیک‘ آیا، وہ ایئرلائن کے اڑان بھرنے سے قبل خود کو طیارے سے اُتارنے کی درخواست کر رہا تھا، جب ایک اور مسافر نے انہیں مارا۔
آن لائن گردش کرتی ویڈیو کلپ میں متاثرہ شخص کو مارے جانے کے بعد واضح پریشانی میں دکھایا گیا، ایک اور مسافر کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’تم نے انہیں کیوں مارا؟ تمہیں کسی کو مارنے کا حق نہیں ہے، کیا تمہیں سمجھ آ رہا ہے؟‘
ایک عملے کے رکن کو بھی ملزم کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’ایسا مت کرو۔‘
تشدد کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہو سکی، اور تحقیقات جاری ہیں، تاہم واقعے کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، جہاں بہت سے لوگوں نے حملہ آور کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
سوشل میڈیا پر یہ اتفاق رائے نظر آتا ہے کہ متاثرہ شخص کو ’مسلمان‘ ہونے کی وجہ سے مارا گیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق ایک صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’یہ معاشرتی انہدام نہیں ہے، یہ دہائیوں کی نفرت کی سیاست ہے جو آخرکار اپنے عروج تک پہنچ چکی ہے۔‘
ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ ’یہ کس قسم کی ہراسانی اور بدسلوکی ہے؟ صرف اس وجہ سے کسی شخص کو تھپڑ مارنا کہ وہ مسلمان ہے؟ آپ نے اس کے خلاف کیا کارروائی کی؟ اسے جیل میں ہونا چاہیے اور سفر کرنے پر پابندی لگنی چاہیے۔‘
ایک اور تبصرے میں کہا گیا کہ ’اس شخص کو کسی کو مارنے کا کیا حق ہے؟ افسوسناک!‘
کولکتہ پہنچنے پر حملہ آور کو ایئرپورٹ پر سیکیورٹی عملے کے حوالے کر دیا گیا، سینٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) نے مسافر کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی۔
انڈیگو نے اس واقعے کی مذمت کی اور تصدیق کی کہ وہ ’مسافروں کے قواعد‘ کے تحت کارروائی کرے گا، جس میں عارضی طور پر پرواز پر پابندی بھی شامل ہو سکتی ہے، ایئرلائن نے تمام پروازوں پر مسافروں کی حفاظت کے طرز عمل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
انڈیگو نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ایسی حرکات بالکل ناقابل قبول ہیں، اور ہم کسی بھی ایسی کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہیں جو ہمارے مسافروں اور عملے کی سلامتی اور عزت کو نقصان پہنچائے۔‘
ایئرلائن نے مزید کہا کہ ہم اپنی تمام پروازوں پر محفوظ اور احترام بھرا ماحول برقرار رکھنے کے عزم پر قائم ہیں۔
واضح رہے کہ مئی میں دہلی میں قائم ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس نے پہلگام حملے کے بعد 27 اپریل سے 8 مئی کے درمیان بھارت بھر میں مسلمانوں کے خلاف 184 نفرت انگیز جرائم رپورٹ کیے تھے۔