راہل گاندھی نے کہا، ’’2014 سے ہی مجھے ہندوستانی انتخابی نظام پر شبہ تھا لیکن میں بغیر ثبوت بات نہیں کرنا چاہتا تھا۔ مہاراشٹر میں جو کچھ ہوا، اس کے بعد ہم نے چھ ماہ دن رات محنت کر کے شواہد اکٹھا کیے۔ اب مجھے کوئی شبہ نہیں، ہمارے پاس مکمل دستاویزات ہیں۔‘‘
انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک لوک سبھا حلقے میں کل 6.5 لاکھ ووٹوں میں سے 1.5 لاکھ ووٹ فرضی پائے گئے اور یہ تمام تفصیلات الیکشن کمیشن کے اصل دستاویزات سے حاصل کی گئی ہیں۔ راہل نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن خود ان دستاویزات پر اسکین اور کاپی کی پابندی لگا کر شفافیت سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا، ’’آخر الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ پر اسکین اور کاپی کا تحفظ کیوں لگاتا ہے؟‘‘