علی سردار جعفری اردو ادب کی ان شخصیات میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی شاعری، فکر اور عملی جدوجہد سے ایک نسل کو متاثر کیا۔ ان کا شمار ان ترقی پسند ادیبوں میں ہوتا ہے جنہوں نے سماج کے کمزور طبقات کی آواز بن کر ظلم و ناانصافی کے خلاف قلم اٹھایا۔
ہر سال یکم اگست کو ان کی برسی کے موقع پر ملک بھر کے ادبی حلقے، فنکار اور دانشور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ان کی شاعری میں جہاں رومانیت کی لطیف خوشبو ہے، وہیں مزاحمت کا آہنگ بھی سنائی دیتا ہے۔ ان کی ایک مشہور نظم کا شعر ’اب آ گیا ہے جہاں میں تو مسکراتا جا، چمن کے پھول دلوں کے کنول کھلاتا جا‘ ان کی خوش بین سوچ اور انسان دوستی کی عکاسی کرتا ہے۔