تلسی گبارڈ کے مطابق جاری کردہ فائلوں میں ایف بی آئی کی ابتدائی تحقیقات، ممکنہ سازشوں کے سراغ، داخلی میمورنڈم، اور جیمز ارل رے کے ایک سابق ساتھی کی گواہی شامل ہے، جس نے الزام لگایا تھا کہ اس نے قتل سے متعلق رے سے بات کی تھی۔ ان دستاویزات میں انکشافات کا امکان ہے جو کئی دہائیوں سے چھپائے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے اپنی صدارت کے ابتدائی دنوں میں ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس میں صدر جان ایف کینیڈی، رابرٹ ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی ہلاکتوں سے متعلق تمام باقی ماندہ فائلوں کی اشاعت کا حکم دیا گیا تھا۔ یہ دستاویزات 1977 میں ایک عدالتی حکم کے تحت ایف بی آئی سے لے کر قومی ریکارڈز مرکز میں محفوظ کر دی گئی تھیں اور انہیں عام لوگوں کی رسائی سے روک دیا گیا تھا۔