بلوچستان کے بعد پاکستان کے خیبر پختونخوا خطہ میں بھی لوگ پاکستانی فوج سے ناراض چل رہے ہیں۔ پٹھانوں کی ناراضگی کا اصل سبب یہ ہے کہ ایک طرف منیر کی فوج وزیرستان میں پٹھانوں کا قتل عام کر رہی ہے، دوسری جانب جیل میں بند ’نیازی پٹھان‘ یعنی عمران خان کے قتل کی سازش کی خبر سامنے آئی ہے۔ دراصل عمران خان نے 2 روز قبل ایک خط لکھ کر مطلع کیا تھا کہ اب مجھے کچھ ہوتا ہے تو اس کے لیے براہ راست عاصم منیر ذمہ دار ہیں۔ عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو جیل کے ’ڈیتھ سیل‘ میں بند کر دیا گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے مطابق جیل کے اندر ان کے ساتھ ساتھ ان کی اہلیہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس وقت عمران خان کو اڈیالہ جیل میں رکھا گیا ہے۔ ان کے اور ان کی اہلیہ کے سیل سے بجلی کا کنکشن تک کاٹ دیا گیا ہے۔ انہیں جیل میں کسی سے بھی نہیں ملنے دیا جا رہا ہے۔ عمران خان کی بہن نے دعویٰ کیا ہے کہ عاصم منیر نے عمران خان کے قتل کی سازش رچی ہے۔ اسی درمیان عمران خان کے دونوں بیٹے بھی لندن سے پاکستان آ گئے ہیں اور خیبر پختونخوا میں ہو رہی بغاوت میں شامل ہو گئے ہیں۔ 5 اگست کو پورے پاکستان میں عمران خان کی پارٹی احتجاج کرنے جا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں پٹھانوں کی آبادی تقریباً 18 فیصد ہے۔ زیادہ تر پٹھان افغانستان اور پاکستان سرحد سے متصل ریاست خیبر پختونخوا میں رہتے ہیں، اسے پی ٹی آئی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی کی پورے پاکستان میں صرف خیبر پختونخوا میں حکومت ہے۔ عمران خان کی پارٹی نے یہاں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن بدلے ہوئے حالت میں یہاں کی بھی حکومت خطرے میں آ گئی ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے عمران خان نے حکومت اور منیر آرمی کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔
ایک طرف تو بلوچستان کے جنگجو پہلے سے ہی پاکستان میں کہرام مچا رہے ہیں۔ بلوچ جنگجوؤں کی وجہ سے ہی کوئٹہ اور آس پاس کے علاقے میں ایک لمبے وقت سے دفعہ 144 نافذ ہے۔ راوں سال جنوری سے جون ماہ تک بلوچ جنگجوؤں نے 286 حملے کیے۔ بلوچ کے ان حملوں میں پاکستان کے 780 لوگوں کی موتیں ہوئی ہیں۔ حال ہی میں بلوچ جنگجوؤں نے صابری بردرس کے 3 قوالوں کا قتل کر دیا، اس واقعہ نے پاکستان میں سیاسی ہلچل میں خاصا اضافہ کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔