بہار کے اے ڈی جی کندن کرشنن نے کسانوں سے متعلق متنازعہ بیان کے لیے مانگی معافی

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 19, 2025359 Views


کندن کرشنن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’اپریل، مئی اور جون میں ریاست میں زیادہ قتل کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ گزشتہ کئی سالوں سے یہ ٹرینڈ رہا ہے۔ جب تک برسات نہیں ہوتی تب تک یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>بہار کے اے ڈی جی کندن کرشنن، تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>بہار کے اے ڈی جی کندن کرشنن، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

بہار کے اے ڈی جی کندن کرشنن، تصویر سوشل میڈیا

user

بہار کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی) کندن کرشن نے کسانوں سے متعلق اپنے متنازعہ بیان کے لیے معافی مانگ لی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اگر میرے بیان سے کسانوں کو ٹھیس پہنچی ہے تو مجھے اس کا افسوس ہے۔ میرا ارادہ کسان مخالف بات کہنے کا نہیں تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ بہار کی بیشتر آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے اور میرے آبا و اجداد بھی کسان ہی تھے۔ میں خود بھی زراعت سے جڑا ہوا ہو اور کسانوں کا احترام کرتا ہوں۔

دراصل کندن کرشنن نے گزشتہ دنوں قتل کے بڑھتے واقعات پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اپریل، مئی اور جون میں ریاست میں زیادہ قتل کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ گزشتہ کئی سالوں سے یہی ٹرینڈ رہا ہے۔ جب تک برسات نہیں ہوتی ہے، تب تک یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔‘‘ اپنی بات کی تشریح کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’چونکہ اس وقت کھیتی نہیں ہوتی ہے، اس لیے کسانوں کے پاس کام نہیں ہوتا ہے۔ ایسے میں واردات ہو جاتی ہے۔ جب برسات شروع ہوتی ہے تو کسان اپنے کام میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ ایسے میں قتل کے واقعات بھی کم ہو جاتے ہیں۔‘‘

کندن کرشنن کے اس بیان سے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے انتہائی حیرت کا اظہار کیا تھا اور بیان کی مذمت بھی کی تھی۔ برسراقتدار طبقہ کے کچھ لیڈران نے بھی اے ڈی جی کے بیان پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا تھا۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’قصور موسم کا نہیں ہے، خود کو سدھارنے کی ضرورت ہے۔‘‘ ساتھ ہی تیجسوی یادو نے بہار میں بڑھتے جرائم کے معاملوں پر کندن کرشنن کے بیان کو غیر مدلل قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے پولیس کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ بہار میں نظام قانون کے بگڑتے حالات کے لیے تیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...