نئی دہلی: دہلی کی اردو اکادمی، دہلی وقف بورڈ اور دہلی اقلیتی کمیشن جیسے اہم ادارے کئی مہینوں سے بغیر سربراہ کے کام کر رہے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ ان کی کمیٹیاں تحلیل کر دی گئی ہیں۔ اس غیر فعال حالت کی وجہ سے متعلقہ اداروں میں نہ صرف انتظامی کام رُکے ہوئے ہیں بلکہ اقلیتوں سے متعلق اہم مسائل اور ثقافتی سرگرمیاں بھی تعطل کا شکار ہو چکی ہیں۔
اس معاملے میں کانگریس کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو ایک تفصیلی عرضداشت سونپی ہے، جس کی ایک کاپی لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو بھی بھیجی گئی ہے۔ عرضداشت میں انہوں نے دہلی اردو اکادمی، وقف بورڈ اور اقلیتی کمیشن کی کمیٹیوں کی فوری تشکیلِ نو اور چیئرمین کی تقرری کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹر نریش کمار کا کہنا ہے کہ اردو اکادمی، وقف بورڈ اور اقلیتی کمیشن جیسے ادارے محض رسمی ادارے نہیں ہیں، بلکہ ان کا مقصد اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ، اردو زبان و ادب کو فروغ دینا اور وقف املاک کی نگرانی ہے۔ لیکن دہلی حکومت کی غفلت اور بے حسی کی وجہ سے یہ ادارے مفلوج ہو چکے ہیں۔
ڈاکٹر نریش کمار نے الزام عائد کیا کہ دہلی کی موجودہ حکومت کو نہ اردو زبان سے کوئی دلچسپی ہے اور نہ ہی اقلیتوں کے مسائل سے۔ یہ صورتحال سراسر انتظامی غفلت کی انتہا ہے۔ بی جے پی کی تعصب پر مبنی پالیسیوں کو بند کیا جانا چاہیے اور سب کے لیے کام کیا جانا چاہیے۔ کانگریس لیڈر نے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر کمیٹیوں کی بحالی اور سربراہان کی تقرری سے متعلق قدم نہ اٹھائے تو کانگریس پارٹی عوام کو ساتھ لے کر سڑکوں پر اترنے پر مجبور ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔