جے رام رمیش نے 16 جولائی کو جاری اس رپورٹ کے اہم نکات اپنی ایکس پوسٹ میں پیش کیے۔ رپورٹ کے مطابق، کئی ہائی-فریکوئنسی اقتصادی اشاریے یا تو سست پڑ چکے ہیں یا دباؤ میں ہیں، جن میں کریڈٹ، برآمدات اور جی ایس ٹی کلیکشن شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت جس ترقی کا دعویٰ کر رہی ہے، اس کے برعکس زمینی حقائق مختلف ہیں۔
انہوں نے رپورٹ کے اس پہلو کو بھی نمایاں کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ نجی کھپت میں کوئی خاص تیزی نہیں آئی ہے، خاص طور پر ریئل اسٹیٹ کی فروخت اور دو پہیہ و چار پہیہ گاڑیوں کی خریداری میں سستی نمایاں ہے۔