امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کئی ممالک میں ٹیرف کی نئی شرحوں کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ فلپائن، عراق، مالدووا، الجزائر، لیبیا اور برونائی پر 25 فیصد ٹیرف لگائے گا۔ یہ حکم یکم اگست سے نافذ العمل ہوگا۔ان 7 ممالک میں ٹیرف لگانے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صرف ایک روز قبل امریکی صدر نے جنوبی کوریا اور جاپان سمیت 14 ممالک پر ٹیرف عائد کیا تھا۔
امریکہ نے ان ممالک پر اتنا ٹیکس لگایا ہے ۔ فلپائن پر 25 فیصد ٹیرف ، برونائی پر 25 فیصد ٹیرف ، مالدووا پر 25 فیصد ٹریف، الجزائر پر 30 فیصد ٹیرف ، عراق پر 30 فیصد ٹیرف ، لیبیا پر 30 فیصد ٹیرف اور سری لنکا پر 30 فیصد ٹیرف لگایا ہے۔ ٹرمپ نے ان ممالک کے رہنماؤں کو بھیجے گئے ایک سرکاری خط میں ٹیرف کی تفصیلات شیئر کی ہیں۔ ٹیرف کی سب سے زیادہ شرح 30 فیصد ہے جو عراق، الجزائر اور لیبیا پر عائد کی گئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ‘ہم امداد سے افریقہ میں تجارت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ افریقہ میں بے پناہ اقتصادی صلاحیت موجود ہے۔ کانگو اور روانڈا کے رہنما امن معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے آئندہ چند ہفتوں میں امریکہ آئیں گے۔’
صدر ٹرمپ کی جانب سے اپریل میں باہمی ٹیرف کے اعلان کے بعد، امریکہ اور اس کے تجارتی شراکت داروں کے درمیان نئے تجارتی معاہدوں پر بات چیت شروع ہوئی۔ منگل کو کابینہ کے اجلاس کے دوران ٹرمپ نے اپنے حالیہ مکالموں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’خط کا مطلب معاہدہ ہوتا ہے۔‘‘ انہوں نے علیحدہ طور پر تصدیق کی کہ نئے ٹیرف یکم اگست 2025 سے بغیر کسی تاخیر کے لاگو ہوں گے۔
“متعدد ممالک کو بھیجے گئے خطوط کے مطابق، ٹیرف کی ادائیگی 1 اگست 2025 سے شروع ہو جائے گی۔ یہ تاریخ بدستور برقرار ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ تمام ادائیگیاں 1 اگست 2025 کو ہوں گی، کوئی توسیع نہیں دی جائے گی،” ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا۔
برکس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جس میں ہندوستان اور چین شامل ہیں، ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ یہ گروپ امریکہ کو “زخمی” کرنے اور ڈالر کو کمزور کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ برکس کے رکن ممالک پر 10 فیصد محصولات عائد کیے جائیں گے۔ اگر وہ برکس میں ہیں تو انہیں 10 فیصد ٹیرف ادا کرنا پڑے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔