’میرا سامان پیک ہے‘، سرکاری بنگلہ خالی کرنے میں تاخیر پر سابق سی جے آئی چندرچوڑ کی وضاحت

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 7, 2025359 Views


جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ ’’میں نے 3 ماہ کے لیے کرایہ پر بھی گھر لینے کو سوچا تھا لیکن کوئی بھی مکان مالک اتنی کم مدت کے لیے مکان دینے کو تیار نہیں ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ (فائل) / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ (فائل) / آئی اے این ایس</p></div>

سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ (فائل) / آئی اے این ایس

user

سرکاری بنگلہ خالی کرنے کے متعلق جاری تنازعہ کے درمیان سابق سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے سرکاری بنگلہ خالی کرنے میں تاخیر کے متعلق کہا کہ ان کی بیٹیاں ریئر ڈِس آرڈر سے متاثر ہیں، جن کے لیے انہوں نے گھر میں ہی آئی سی یو کا سیٹ اَپ کیا ہے اور ان کے کسی نئے گھر میں شفٹ ہونے کے لیے ان کی ضرورتوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ واضح ہو کہ جسٹس چندرچوڑ سی جے آئی کی رہائش گاہ چھوڑنے کے بعد 3 مورتی مارگ پر الاٹ شدہ سرکاری رہائش میں رہیں گے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ابھی دہلی میں 5 کرشنن مینن مارگ پر ٹائپ 7 بنگلہ میں رہ رہے ہیں۔

بار اینڈ بنچ سے بات کرتے ہوئے سابق سی جے آئی نے کہا کہ ’’ہم نے اپنا سامان اور فرنیچر پیک کر لیا ہے۔ صرف روزانہ استعمال ہونے والا فرنیچر باہر ہے، جسے ایسے ہی ٹرک میں رکھ کر نئے گھر لے جائیں گے۔ اس سب میں مشکل سے 10 روز اور لگیں گے یا زیادہ سے زیادہ 2 ہفتے لگ سکتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی سابق سی جے آئی نے بتایا کہ پہلے بھی کئی ججوں کو بنگلے میں رہنے کا وقت بڑھایا جا چکا ہے۔

واضح ہو کہ جسٹس چندرچوڑ نومبر 2024 میں سی جے آئی کے عہدہ سے ریٹائر ہوئے تھے۔ انہیں اس بنگلہ میں رہتے ہوئے 8 ماہ گزر چکے ہیں، جس پر سپریم کورٹ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے مرکزی شہری ترقی کی وزارت کو خط لکھ کر بنگلہ خالی کرانے کو کہا۔ خط میں بتایا گیا کہ انہیں عارضی رہائش گاہ کے طور پر ٹائپ 7 بنگلہ ملا تھا، لیکن سپریم کورٹ انتظامیہ سے درخواست کر کے انہوں نے پرانے بنگلہ میں 30 اپریل 2025 تک رہنے کی اجازت طلب کی تھی۔

سابق سی جے آئی چندرچوڑ کا کہنا ہے کہ انہیں تین مورتی مارگ پر جو نیا بنگلہ ملا ہے، اس میں کام چل رہا تھا اور ٹھیکیدار نے جون تک کام ختم کرنے کی بات کہی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ 2 سال سے یہ بنگلہ خالی تھا کیوں کہ کوئی بھی جج اس بنگلہ میں رہنے کے لیے تیار نہیں تھے اس لئے اس میں کافی کام ہونا تھا۔ جسٹس چندرچوڑ نے کہا کہ انہوں نے 3 ماہ کے لیے کرایہ پر بھی گھر لینے کو سوچا لیکن کوئی بھی مکان مالک اتنی کم مدت کے لیے مکان دینے کو تیار نہیں ہے۔

جسٹس چندچوڑ نے کہا کہ ’’ان کی بیٹیاں اب 16 اور 14 سال کی ہیں، وہ اب 6 سال کی چھوٹی بچی نہیں ہیں۔ ان کی اپنی عزت، پرائیویسی اور ضروریات ہیں۔ چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں، جیسے باتھ روم کے دروازے کا سائز تاکہ ان کا وہیل چیئر اندر جا سکے۔‘‘ واضح ہو کہ جسٹس چندرچوڑ کی 2 بیٹیاں پرینکا اور ماہی جنہیں انہوں نے گود لیا ہے، دونوں نیملین میوپیتھی نام کے ڈِس آرڈر کا شکار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...