الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بہار میں ووٹر لسٹ کی اس نوعیت کی آخری مکمل جانچ 2003 میں کی گئی تھی، جس کے بعد ایسی کوئی مشق نہیں ہوئی۔ اس لیے یہ مرحلہ ناگزیر ہے تاکہ صاف شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس نظرثانی مہم کے تحت کمیشن نے ایک مخصوص فارم تیار کیا ہے جسے ووٹروں کو بھرنا ہوگا تاکہ ان کی تفصیلات کی تصدیق کی جا سکے۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اس عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس کے ذریعے بڑی تعداد میں ووٹرز کو فہرست سے نکالا جا سکتا ہے، خاص طور پر وہ لوگ جن کے پاس مکمل دستاویزات موجود نہیں۔
اے ڈی آر نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ انتخابی عمل کی شفافیت اور عوام کے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے فوری طور پر مداخلت کرے اور الیکشن کمیشن کے 24 جون کے حکم کو کالعدم قرار دے۔