اس دوران پولیس پر جائے حادثہ پر ڈیڑھ گھنٹے بعد پہنچنے کا بھی الزام لگا جس کی ایس پی نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی اطلاع ملی پولیس اسپتال میں پہنچ گئی تھی۔ وہاں سے اسپاٹ کے بارے میں جانکاری ملنے کے بعد پولیس وہاں پہنچی۔
حالانکہ جرائم کی اس واردات کے بعد پولیس کے کام کے طریقے پر سوال کھڑے ہونے شروع ہو گئے ہیں۔ جرائم پیشہ عناصر نے واقعہ کو کیوں انجام دیا؟ یہ ابھی بھی واضح نہیں ہو سکا ہے۔ واقعہ کو انجام دے کر جرائم پیشہ عناصر فرار ہو گئے۔ دیر رات رکن پارلیمنٹ پپو یادو بھی جائے حادثہ پر پہنچے اور انہوں نے اس قتل واقعہ کی شدید مذمت کی۔ واضح رہے کہ گوپال کھیمکا کے بیٹے گُنجن کھیمکا کا قتل بھی جرائم پیشہ عناصر 6 سال پہلے ویشالی کے صنعتی علاقے میں کر دیا تھا۔