یہ معاملہ حیدرآباد کی رام کرشنا الیکٹرانکس نامی کمپنی سے جڑا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے بینکوں سے حاصل کیے گئے قرضے کا غلط استعمال کیا۔ ای ڈی کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمپنی کے مالکان وی رگھویندر اور وی روی کمار نے حاصل کردہ قرض کی رقم کو ذاتی مفاد کے لیے استعمال کیا اور غیرقانونی طریقے سے مالی لین دین انجام دیے۔
حکام کے مطابق، رام کرشنا الیکٹرانکس اور الو اروند کی کمپنیوں کے درمیان کچھ مشتبہ مالی معاملات پائے گئے ہیں، جن کے بارے میں وضاحت حاصل کرنے کے لیے الو اروند کو طلب کیا گیا۔ تفتیشی افسران نے ان سے 2018-19 کے دوران ہونے والے بینک ٹرانزیکشنز، جائیدادوں کی خریداری اور رام کرشنا گروپ کے مالکان سے تعلقات پر تفصیل سے سوالات کیے۔