یہ قانون سال 2019 میں ایک آرڈیننس کے ذریعے نافذ کیا گیا تھا جس کے تحت او بی سی کو 14 فیصد کے بجائے 27 فیصد ریزرویشن دیا جانا تھا۔ تاہم، درخواست گزاروں نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت اس قانون پر باضابطہ کوئی روک نہ ہونے کے باوجود اسے مؤثر طریقے سے نافذ نہیں کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ میں یہ درخواست ان امیدواروں کی جانب سے داخل کی گئی ہے جنہوں نے مدھیہ پردیش پبلک سروس کمیشن (ایم پی پی ایس سی) کے مختلف امتحانات میں حصہ لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے جان بوجھ کر بھرتی کے عمل میں 27 فیصد او بی سی ریزرویشن کو لاگو نہیں کیا اور گزشتہ چند برسوں میں نکالی گئی بھرتیوں میں 13 فیصد نشستوں کو ہولڈ پر رکھا ہے۔