جی ایس ٹی معاشی ناانصافی کا ہتھیار بن گیا، اس کا مقصد پی ایم مودی کے کچھ ’ارب پتی متروں‘ کو فائدہ پہنچانا: راہل گاندھی

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 1, 2025365 Views


کانگریس رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ’’ہندوستان کے سب سے بڑے روزگار پیدا کرنے والے ایم ایس ایم ای شعبہ کو (جی ایس ٹی کا) سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ 8 سال قبل جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد سے 18 لاکھ سے زیادہ صنعتیں بند ہو گئی ہیں۔ شہری اب چائے سے لے کر ہیلتھ انشورنس تک ہر چیز پر جی ایس ٹی کی ادائیگی کرتے ہیں، جبکہ کارپوریٹ سالانہ ٹیکس چھوٹ میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا لطف لیتے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جی ایس ٹی تو یو پی اے کی ایک دور اندیشی پر مبنی سوچ تھی، جس کا مقصد ہندوستان کے بازاروں کو متحد کرنا اور ٹیکس نظام کو آسان بنانا تھا، لیکن خراب نفاذ، سیاسی تعصب سے اس معاملے میں دھوکہ دیا گیا ہے۔ ایک ترمیم شدہ جی ایس ٹی لوگوں کے لیے سب سے پہلے، کاروبار کے موافق اور حقیقت میں وفاقی جذبہ والا ہونا چاہیے۔‘‘ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان ایک ایسے ٹیکس نظام کا حقدار ہے جو صرف خصوصی اختیار یافتہ کچھ لوگوں کے لیے نہیں، بلکہ سبھی کے لیے کام کرے، تاکہ چھوٹے دکاندار سے لے کر کسان تک ہر ہندوستانی ہمارے ملک کی ترقی میں شراکت دار بن سکے۔

0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...