– وہ تمام گاڑیاں جو فٹنس اور پی یو سی ٹیسٹ پاس کرتی ہوں، انہیں کم از کم 20 سال تک چلانے کی اجازت دی جائے۔
– حکومت یہ واضح کرے کہ آٹو کمپنیاں اس پالیسی میں کس طرح شامل ہیں اور کن معاہدوں کے تحت یہ فیصلہ لیا گیا؟
– اسکریپ پالیسی میں شفافیت لائی جائے اور اس پر عوامی بحث و مباحثہ کرایا جائے۔
– عوام پر نئی گاڑیاں خریدنے کا دباؤ ڈالنے کا عمل بند کیا جائے۔
– جن شہریوں کی گاڑیاں پہلے ہی اسکریپ کی جا چکی ہیں، انہیں مناسب معاوضہ اور ٹیکس میں چھوٹ دی جائے۔
آخر میں ڈاکٹر کمار نے حکومت کو وارننگ دی کہ اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو کانگریس پارٹی سڑکوں پر اتر کر عوام کے ساتھ مل کر اس ملی بھگت کے خلاف زبردست تحریک شروع کرے گی۔