گزشتہ کچھ دنوں سے فضائی سفر کے دوران کئی ایسے معاملے سامنے آئے ہیں جب طیارے میں تکنیکی خرابی یا کسی دیگر وجہ سے پرواز میں خلل پڑی ہے۔ اس درمیان مزید دو ایسے معاملے پیش آئے ہیں جب مسافروں کو فضائی سفر میں خلل پڑنے سے پریشانی جھیلنی پڑی ہے۔ جہاں ایک طرف ٹوکیو سے دہلی آ رہے ایئر انڈیا کے طیارہ میں دقت کی وجہ سے اسے کولکاتا ڈائیورٹ کر دیا گیا وہیں چنئی سے حیدر آباد کے لیے پرواز کرنے والا طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے واپس ہو گیا۔ اس طیارے میں 165 مسافر سوار تھے۔
ٹوکیو سے دہلی کے لیے اڑان بھرنے والے ایئر انڈیا بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر طیارے کو کیبن میں دباؤ سے متعلق مسائل کی وجہ سے اتوار کی شام احتیاط کے طور پر کولکاتا کے لیے ڈائیورٹ کر دیا گیا۔ طیارہ محفوظ طور سے کولکاتا میں اُترا۔ دباؤ سے متعلق مسئلے کی فی الحال جانچ کی جا رہی ہے۔
ایئر انڈیا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسافروں کو محفوظ طور سے اتار لیا گیا ہے۔ کولکاتا ہمیں ہمارے گراؤنڈ کلیگس اس غیر متوقع ڈائیورزن سے ہونے والی پریشانی کو کم کرنے کے لیے مسافروں کو سبھی ضروری تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ ایئر لائنس نے ابھی تک دباؤ کے مسئلے کو لے کر بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ایئر لائنس کمپنی نے اپنے مسافروں کو ہوئی عدم سہولت کے لیے افسوس ظاہر کرتے ہوئے مسافروں کو جلد سے جلد دہلی پہنچانے کے لیے متبادل انتظام کرنے کی بات کہی۔ واضح ہو کہ اس طیارے نے ٹوکیو کے ہنیڈا انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے اڑان بھری تھی اور اسے دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر لینڈ کرنا تھا۔
دوسری طرف چنئی سے حیدر آباد جا رہے ایک نجی طیارے کو اڑان کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہنگامی حالت میں واپس چنئی لوٹنا پڑا۔ طیارے میں 159 مسافر اور 6 کرو ممبر سوار تھے۔ ایئر پورٹ کے افسروں کے مطابق جب طیارہ نے اڑان بھری اور نیلور کے پاس پہنچا تبھی پائلٹ کو تکنیکی گڑبڑی کا اشارہ ملا۔
جیسے ہی خرابی کی اطلاع ملی، پائلٹ نے فوراً ایوی ایشن اتھاریٹی سے رابطہ کیا اور تحفظ کو اولیت دیتے ہوئے طیارے کو چنئی ایئر پورٹ پر محفوظ اتار دیا۔ افسروں نے بتایا کہ پائلٹ کی ہوشیاری اور فوری فیصلہ سے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ طیارے میں سوار سبھی مسافر محفوظ ہیں اور انہیں ایئر پورٹ پر ضروری مدد فراہم کی گئی۔ ایئر لائنس کمپنی کے ذریعہ ٹیم کو بلایا گیا، جس نے طیارہ کی جانچ کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔