’مودی حکومت نے الیکشن کمیشن کو کٹھ پتلی بنا دیا‘، کانگریس صدر کھڑگے کا سنگین الزام

AhmadJunaidJ&K News urduJune 25, 2025367 Views


ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ساکھ اور معتبریت چوپٹ ہو چکی ہے۔ وہ کسی بھی الیکشن کا پروگرام مودی جی کی پارٹی کی سہولت کے حساب سے طے کرتا ہے۔ وہ اپوزیشن کے سوالوں کا جواب بھی نہیں دیتا۔

<div class="paragraphs"><p>پریس کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے (درمیان میں)، تصویر قومی آواز/ویپن</p></div><div class="paragraphs"><p>پریس کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے (درمیان میں)، تصویر قومی آواز/ویپن</p></div>

پریس کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے (درمیان میں)، تصویر قومی آواز/ویپن

user

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کر مودی حکومت کو کئی محاذ پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے مودی حکومت پر الیکشن کمیشن کو ’کٹھ پتلی‘ بنانے اور عدلیہ پر دباؤ بنائے جانے کا سنگین الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’عدلیہ پر دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، سی بی آئی، انکم ٹیکس اور دیگر اداروں کو 11 سالوں سے اپوزیشن کا منھ بند کرنے کے کام پر لگایا ہوا ہے۔‘‘ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’2024 سے پہلے اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر منمانے قانون بنائے گئے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی سے یہ حکومت لگاتار بچنے کے لیے کم از کم میٹنگیں کر رہی ہے۔‘‘

الیکشن کمیشن سے متعلق کھڑگے کا کہنا ہے کہ ’’مودی حکومت نے الیکشن کمیشن کو اپنی کٹھ پتلی بنا دیا ہے۔ اس کی ساکھ اور معتبریت چوپٹ ہو چکی ہے۔ وہ کسی بھی الیکشن کا پروگرام مودی جی کی پارٹی کی سہولت کو دیکھتے ہوئے طے کرتا ہے۔ وہ اپوزیشن کے سوالوں کا جواب بھی نہیں دیتا۔‘‘ مثال پیش کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’راہل گاندھی (مہاراشٹر معاملے پر) اعداد و شمار کے ساتھ اپنی بات کہہ رہے ہیں، لیکن الیکشن کمیشن ماننے کو تیار نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن ایک کٹھ پتلی بن گئی ہے، جسے بی جے پی نے پکڑ رکھا ہے۔‘‘

کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخاب کے دوران ہم نے سیٹیں جیتیں، لیکن 5 ماہ بعد ہی اسمبلی انتخاب میں نمبر بدل گئے۔ 5 سال میں جب ووٹر لسٹ بدلتا ہے تو 3-2 فیصد کا اضافہ ہوتا ہے، لیکن یہاں 5 ماہ میں ہی 8 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میں نے کئی انتخاب لڑے اور لوگوں کو لڑوائے، لیکن ایسا میں نے کبھی نہیں دیکھا۔ ہم لگاتار اس معاملے کو اٹھا رہے ہیں، لیکن الیکشن کمیشن کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں ہے، کیونکہ سبھی جگہ حکومت کا کنٹرول ہے۔ ہر جگہ آر ایس ایس کے لوگوں کو بیٹھا رکھا ہے، اور وہاں دوسروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘

کھڑگے نے مودی حکومت پر ملک کے وفاقی ڈھانچہ کو کمزور کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے ملک کے وفاقی ڈھانچہ کو لگاتار کمزور کیا ہے۔ وزیر اعظم اپوزیشن کے وزرائے اعلیٰ کو بلا کر بات نہیں کرتے، جی ایس ٹی کا بقایہ وقت پر نہیں ملتا، بجٹ کا پورا پیسہ نہیں دیا جاتا۔ جمہوریت کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ بی جے پی حکمراں ریاستوں کے لیے ایک قانون، اور اپوزیشن حکمراں ریاستوں کے لیے دوسرا قانون ہے۔‘‘ وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ ’’وزیر اعظم قدرتی آفات کے وقت میں اپوزیشن ریاستوں کی کبھی کھل کر مدد نہیں کرتے۔ اپوزیشن حکمراں ریاستوں کے لیے کوئی ڈیولپمنٹ پروگرام بھی نہیں چلائے جاتے۔‘‘

کانگریس صدر نے وزیر اعظم مودی کو اپوزیشن مخالف ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’’موجودہ وقت میں گورنروں کا اہم کام اپوزیشن حکومتوں کو گرانا رہا ہے۔ گوا، منی پور، بہار، مدھیہ پردیش، کرناٹک، اروناچل پردیش، میگھالیہ اور مہاراشٹر میں کیا کچھ ہوا، ملک اسے دیکھ چکا ہے۔ اپوزیشن حکومتیں جب اپنا بل گورنر کو بھیجتی ہیں تو وہ سالوں اس پر بیٹھے رہتے ہیں۔ ان کی ایسی حرکتوں پر سپریم کورٹ کو مداخلت کرنی پڑی ہے۔‘‘ پریس کانفرنس میں کانگریس صدر کھڑگے نے لوک سبھا انتخاب کے نتائج کا بھی ذکر کیا، اور کہا کہ عوام آئین و جمہوریت کی حفاظت کرنے میں خود اہل ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’18ویں لوک سبھا انتخاب کے دوران عوام نے مودی جی کو آئینہ دکھا دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...