
اس موقع پر اعظم خان نے عرفان سولنکی کا استقبال شایرانہ انداز میں کرتے ہوئے کہا، ’آ اے گل فسردہ لگا لوں تجھے گلے، میری طرح سے تو بھی لٹا ہے بہار میں۔‘‘ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ بہار میں لٹے ہوئے لوگوں سے ملاقات کرنا اچھا لگتا ہے۔ اعظم خان نے بتایا کہ ان کے عرفان کے والد سے پرانے خاندانی تعلقات ہیں، جو آج بھی قائم ہیں۔
جب صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ کیا یہ ملاقات سیاسی نوعیت کی تھی، تو اعظم خان نے کہا، ’’ہمارے عرفان سولنکی سے خاندانی رشتے ہیں لیکن جب دو سیاسی لوگ مل بیٹھتے ہیں تو سیاست پر بات تو ہو ہی جاتی ہے۔‘‘ ان کے اس جملے پر محفل میں موجود لوگوں نے مسکراہٹ کے ساتھ تالی بجائی۔






