آوارہ کتوں کے مسئلہ سے دوچار دہلی-این سی آر کو لے کر سپریم کورٹ نے آج بڑا حکم دیا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے کہا کہ 8 ہفتے کے اندر سبھی لاوارث کتوں کو پکڑ کر ’ڈاگ شیلٹر‘ میں شفٹ کیا جائے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ان کتوں کو واپس نہیں چھوڑا جائے گا۔
قومی راجدھانی میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے دہلی حکومت، ایم سی ڈی، این ڈی ایم سی کو کتوں کے لیے ’شیلٹر‘ بنانے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ کسی بھی قیمت پر نوزائیدہ اور چھوٹے بچے آوارہ کتوں کے شکار نہیں بننے چاہئیں۔ حالات بہت سنگین ہیں اور فوری طور پر قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ آوارہ کتوں کی نس بندی اور ٹیکہ کاری کے لیے پناہ گاہوں میں وافر اہلکار ہونے چاہئیں۔
حال ہی میں دہلی میں روہنی کے پاس پوٹھ کلاں میں آوارہ کتے کے کاٹنے سے ریبیز کی وجہ سے 6 سالہ بچی کی دردناک موت کے بعد سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں از خود نوٹس لیا۔ سپریم کورٹ نے اس کو لے کر شائع ایک میڈیا رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے اسے ’بے حد پریشان کرنے والا اور تشویشناک‘ بتایا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ شہر اور اس کے باہری علاقوں میں ہر دن سینکڑوں کتوں کے کاٹنے کی خبریں آ رہی ہیں۔ کتوں کے کاٹنے سے ریبیز ہو رہا ہے۔ عام طور پر بچے اور بزرگ اس کے شکار ہو رہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ وہ مرکز کی دلیلیں سنے گی اور اس معاملے میں ’ڈاگ لورس‘ یا کسی دیگر فریق کی عرضی پر سماعت نہیں کی جائے گی۔ اس دوران جسٹس پاردیوالا نے کہا کہ ہم یہ اپنے لیے نہیں بلکہ مفاد عامہ کے لیے کر رہے ہیں۔ اس لیے کسی بھی طرح کے جذبات کو آڑے نہیں آنا چاہیے۔ جلد سے جلد کارروائی کی جانی چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔