’یو پی پی ایس سی‘ کے باہر طلبہ کا احتجاج، پولیس سے جھڑپ

AhmadJunaidJ&K News urduDecember 15, 2025360 Views


احتجاج کر رہے مسابقتی طلبہ کا اہم مطالبہ یہ ہے کہ کمیشن تمام بھرتی امتحانات کی نظر ثانی شدہ جوابی کاپیاں منظر عام پر لائے تاکہ مسابقتی طلبہ کو اپنے نمبروں اور جانچ کے عمل کی صحیح معلومات مل سکے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

i

user

اترپردیش پبلک سروس کمیشن کی بھرتی امتحانات میں مبینہ بے ضابطگیوں اور شفافیت کے مطالبات کو لے کر پیر (15 دسمبر) کو پریاگ راج میں طلبہ نے احتجاج کیا۔ بڑی تعداد میں مسابقتی طلبہ پبلک سروس کمیشن کے گیٹ نمبر 2 کے باہر جمع ہوئے اور ہاتھوں میں پوسٹر-تختی لے کر زبردست احتجاج کیا۔ طلبہ کا الزام ہے کہ بھرتی کے امتحانات میں جوابدہی کی کمی ہے اور کمیشن ان کے جائز مطالبات کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے۔

احتجاج کر رہے مسابقتی طلبہ کا اہم مطالبہ یہ ہے کہ کمیشن تمام بھرتی امتحانات کی نظر ثانی شدہ جوابی کاپیاں عوامی کرے، تاکہ مسابقتی طلبہ کو اپنے نمبروں اور جانچ کے عمل کی صحیح معلومات مل سکے۔ اس کے ساتھ طلبہ نے زمرہ وار کٹ آف نمبر جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ جب تک جوابی کاپیاں اور کٹ آف واضح نہیں ہوں گے، تب تک انتخابی عمل پر شکوک و شبہات برقرار رہیں گے۔

مذکورہ احتجاج کو ’ہُنکار منچ‘ سمیت کئی مسابقتی طلبہ تنظیموں کی حمایت ملی ہے۔ مختلف اضلاع سے آئے طلبہ صبح سے ہی کمیشن کے احاطے کے باہر جمع ہونے لگے تھے۔ طلبہ نے کمیشن کے خلاف نعرے بازی کی اور بھرتی کے عمل میں اصلاح کے مطالبہ کو لے کر ہڑتال کیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ احتجاج زبردست تحریک میں تبدیل ہو گیا۔

صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ پہلے سے ہی الرٹ موڈ میں نظر آئی۔ پبلک سروس کمیشن کے آس پاس کے پورے علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ موقع پر مقامی پولیس کے ساتھ پی اے سی اور آر اے ایف کی تعیناتی کی گئی۔ کئی تھانوں کی پولیس فورس اور اے سی پی سطح کے افسران بھی موقع پر موجود رہے۔ احتیاط کے طور پر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی تعینات کی گئیں۔

مظاہرہ کے دوران جب طلبہ نے سڑک پر بیٹھ کر تحریک تیز کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس اور طلبہ کے درمیان ہلکی پھلکی جھڑپ بھی ہوئی۔ پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کچھ طلبہ کو موقع سے ہٹایا اور 2 طلبہ کو حراست میں لیا گیا۔ حالانکہ کچھ دیر بعد حراست میں لیے گئے طلبہ کو چھوڑ دیا گیا، جس کے بعد طلبہ پھر سے ہڑتال پر بیٹھ گئے۔

پورے واقعہ کے دوران پولیس ڈرون کیمروں سے نگرانی کرتی رہی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالات مکمل طور سے کنٹرول میں ہے اور کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے کافی سیکورٹی فورسز تعینات کیے گئے ہیں۔ جبکہ مشتعل طلبہ کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Search Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...