لکھنؤ: اتر پردیش اسمبلی کے اجلاس میں دوسرے روز فتح پور کے قدیم مقبرے کے معاملے نے طوفان برپا کر دیا۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے اس موضوع پر بحث کا مطالبہ کیا، تاہم حکومتی جواب سے مطمئن نہ ہو پائی اور اپوزیشن نے زوردار ہنگامہ کیا۔ ایس پی کے رہنما اور قائد حزب اختلاف ماتا پرساد پانڈے نے مقبرے میں پیش آنے والے واقعات کو لے کر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
ماتا پرساد پانڈے کا کہنا تھا کہ تقریباً 7 دن قبل ایک سیاسی رہنما نے لوگوں کو وہاں جمع ہونے کی دعوت دی، جس کے باعث متعین وقت پر ہنگامہ برپا ہوا۔ پولیس اس صورتحال کو قابو میں نہ رکھ سکی اور حکومت کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت جان بوجھ کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتی ہے۔