یمن میں بھارتی نرس کی سزائے موت ختم نہیں ہوئی، انڈین وزارت خارجہ – World

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 29, 2025361 Views



بھارتی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ یمن میں سزائے موت کی منتظر بھارتی نرس نمیشا پریا کی پھانسی پر عمل درآمد روکا گیا ہے، ان کی سزا ختم نہیں کی گئی۔

بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کے مطابق وزارت خارجہ نے میڈیا میں شائع اور نشر ہونے والی خبروں کی تصدیق نہیں کی اور بتایا کہ تاحال نمیشا پریا کی سزائے موت مکمل طور پر منسوخ یا ختم نہیں ہوئی۔

وزارت خارجہ نے مختصر طور پر وضاحت کی کہ بھارتی نرس کے حوالے سے شائع ہونے والی خبریں غیر مستند ہیں۔

اس سے قبل بھارتی میڈیا نے بھارت کے مفتی اعظم شیخ ابوبکر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ یمن نے نمیشا پریا کی سزائے موت ختم کردی۔

بھارتی مفتی اعظم شیخ ابوبکر کی مداخلت پر نرس کی سزائے موت پر عمل روکا گیا تھا—فوٹو: فیس بک

بھارتی میڈیا نے بتایا تھا کہ نمیشا پریا کی سزائے موت پر عمل درآمد رکوانے والے شیخ ابوبکر کے ادارے کی جانب سے کی جانے والی ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ یمن نے سزا کو ختم کردیا، تاہم تاحال اس کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔

شیخ ابوبکر کی مداخلت کے بعد یمن میں بھارتی نرس کی سزائے موت پر عمل درآمد روکا گیا تھا، نمیشا پریا کو رواں ماہ 16 جولائی کو پھانسی دی جانی تھی۔

’دی ہندو‘ کی ایک اور خبر کے مطابق بھارت کے مفتی اعظم نے اپنے روابط استعمال کرتے ہوئے یمنی مذہبی علما اور شیخوں سے رابطے کیے تھے، جنہوں نے اعلیٰ حکومتی عہدوں پر تعینات یمنی شیخوں سے رابطے کرکے بھارتی نرس کی سزائے موت پر عمل کو رکوایا۔

نمیشا پریا کو یمنی عدالت نے 2018 میں یمنی کاروباری شراکت دار طلال عبدو مہدی کے قتل کا مجرم قرار دیا تھا، اس سے قبل 2017 سے ان کے خلاف عدالتی کارروائی جاری تھی۔

سال 2020 میں یمنی عدالت نے بھارتی نرس کو سزائے موت سنائی تھی، دسمبر 2024 میں یمنی صدر نے انہیں پھانسی دینے کی منطوری دی تھی جب کہ 2025 کے آغاز میں حوثی باغی رہنماؤں نے بھی نمیشا پریا کو پھانسی دینے کی منظوری کی تصدیق کی تھی اور انہیں 16 جولائی کو سزائے موت دی جانی تھی۔

نمیشا روزگار کے سلسلے میں 2008 میں یمن گئی تھیں اور وہاں کے رہائشی کے ساتھ مشترکہ طور پر انہوں نے لیب اور ہسپتال کھولا تھا، جہاں بعد ازاں ان میں اختلافات پیدا ہوئے اور نرس نے 2017 میں پارٹنر کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاش کے ٹکڑے کردیے تھے۔

نمیشا پریا کا تعلق بھارتی ریاست کیرالہ سے ہے اور وہ مسیحیت کی پیروکار ہیں، انہوں نے بھارت میں شادی بھی کر رکھی تھی۔

ان کی سزائے موت پر عمل درآمد رکوانے والے مفتی اعظم شیخ ابوبکر کا تعلق بھی ریاست کیرالہ سے ہے، وہ تقسیم ہند سے قبل 1931 میں پیدا ہوئے، اس وقت ان کی عمر 94 برس ہے، انہیں بھارت کے بااثر ترین مذہبی رہنماؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔

0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...